نیکلاس مادورو کے صدر بنتے ہی وینزویلا میں تشدد کی آگ بھڑک اٹھی، راشٹرپتی بھون پر ہجوم کا قبضہ
وینزویلا میں نیکلاس مادورو کی جیت کے خلاف لوگوں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ جنوبی امریکی ممالک سے بھی آتش زدگی کی خبریں آ رہی ہیں۔ بتایا گیا کہ صدارتی انتخاب میں دھاندلی ہوئی۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس اتوار کے انتخابات میں فتح کے ثبوت موجود ہیں، لیکن حکومت نے اپنی مرضی کے مطابق اعلان کیا۔ اب اس کے خلاف وینزویلا میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھے جا رہے ہیں۔ ہزاروں لوگ صدر کے محل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ قومی انتخابی کونسل نے کہا تھا کہ نیکلاس مادورو نے حزب اختلاف کے اہم امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز کو شکست دے کر 51 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ جبکہ مخالف امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز کو صرف 44 فیصد ووٹ ملے۔
The people of Venezuela 🇻🇪 have taken to the streets in protest to their current authoritarian leader, Nicholás Maduro.
He was recently declared the winner of the country’s presidential election on Monday, against the opposition candidate, Edmund González.
The elections were… pic.twitter.com/XS463nYvN3
— 𝙳𝚎𝚖 𝚠𝚊 𝙺𝚄 🩷💦 (@_shaarlyy) July 30, 2024
اس لیے نیکلاس مادورو تیسری بار دوبارہ صدر بن گئے۔ امریکہ نے بھی اس الیکشن پر اعتراض کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ نے پیر کو کہا کہ نیکلاس مادورو کی جیت کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔ اپوزیشن نے نیکلاس مادورو کی جیت کو فراڈ قرار دیا اور کہا کہ ان کے امیدوار ایڈمنڈو گوزالیز کو 73.2 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
ڈکٹیٹر کو مار ڈالو
Venezuela have decided to protest the win of President Maduro. Mnaona what we mean by 2 million March wakuu? #NaneNane pic.twitter.com/I6FgTbVIbV
— Nelson Amenya (@amenya_nelson) July 29, 2024
احتجاج کرنے والے لوگوں نے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹس بھی وائرل کی ہیں۔ ایک پوسٹ میں لکھا ”ڈکٹیٹر کو مار ڈالو۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فورس کو صدر کے محل کی طرف بڑھتے دیکھا گیا ہے۔ہو سکتا ہے کہ وہ محل بچانے کے لئے گئے ہوں۔ ان کے پاس جدحدہتھیار بھی ہیں۔ پولیس فورس نے آنسو گیس چھوڑی ہے۔ درحقیقت انتخابات سے قبل کیے گئے تمام رائے عامہ کے جائزوں میں ایڈمنڈو کو جیت کی طرف بڑھ رہے تھے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں معاشی بحران ہے۔ نیکلاس مادورو 11 سال سے اقتدار میں ہیں، اپوزیشن جماعتیں انہیں ہٹانے کے لیے متحد ہیں۔
Protests have erupted across #Venezuela amid reports of the election getting stolen. #VenezuelaVOTA #VenezuelaLibre #VenezuelaElige pic.twitter.com/672C5mndBB
— Breaking News (@TheNewsTrending) July 29, 2024
یہ بھی پڑھیں:کیرالہ کے وائناڈ میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ، سینکڑوں افراد کے دبے ہونے کا خدشہ، فضائیہ بچاؤ میں مصروف
انہوں نے آنسو گیس کے گولے داغے، ٹائر بھی جلائے
احتجاجی مظاہروں کی جاری کردہ ویڈیوز اور فوٹیج کے مطابق لوگ کراکس کی سڑکوں پر ہنگامہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ٹائر جلائے جا رہے ہیں۔ پولیس لوگوں کو راشٹرپتی بھون جانے سے روک رہی ہے۔ اس کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے جا رہے ہیں۔ مظاہرین نے کراکس سے دارالحکومت کے مرکز اور میرافلورس کے صدارتی محل کی طرف مارچ کیا۔ بہت سے لوگوں نے وینزویلا کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور کچھ نے اپنے چہروں کو ڈھانپ رکھا تھا اور لکڑی کی بڑی لاٹھیاں اٹھا رکھی تھیں۔ پولیس نے کچھ علاقوں میں آنسو گیس کے گولے داغے جس سے دوپہر کے وقت آسمان پر دھوئیں کے بڑے بادل نظر آنے لگے۔
یہ بھی پڑھیں:جھارکھنڈ میں بڑا ریل حادثہ، ہاوڑہ سے ممبئی جانے والی ٹرین کی 18 بوگیاں پٹری سے اتر یں، 2 کی موت، 20 زخمی
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز کے مطابق محل سے کچھ ہی فاصلے پر واقع سانتا کیپیلا میں سادہ کپڑوں میں ملبوس لوگ مظاہرین پر پستول سے فائرنگ کر رہے تھے۔ احتجاج میں حصہ لینے والی 41 سالہ پاولا سرزالیجو نے کہا کہ ووٹنگ میں فراڈ ہوا ہے۔ ہم 70 فیصد سے جیت حاصل کی ہے ،لیکن انہوں نے پھر سے ہمارا الیکشن چھین لیا۔ مظاہرین میں سے ایک 33 سالہ موجارس نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کے لیے بہتر زندگی چاہتے ہیں۔ نیکلاس مادورو اب ہمارے صدر نہیں ہیں۔ کل رات کا نتیجہ بہت مایوس کن تھا… میں رویا، میں چیخا۔ میں نے اپنی بیٹی کو، جس کی عمر 13 سال ہے، روتے ہوئے دیکھا۔ میں نے اس سے کہا یہ کب تک چلے گا؟
بھارت اایکسپریس