نارتھ کوریا کے آمر کم جونگ ان نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں روس کی مدد کے لیے اپنے ہزاروں فوجی بھیجے ہیں۔ اس فیصلے پر امریکا کافی برہم نظر آرہا ہے، جس پر بدھ (30 اکتوبر) کو اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر نے کم جونگ ان کو خبردار کیا کہ روس کے ساتھ یوکرین میں لڑنے والے نارتھ کوریا کے فوجیوں کی لاش بوریوں میں واپس بھیج دی جائے گی۔
امریکہ کے رابرٹ ووڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ کیا ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا (نارتھ کوریا) کے فوجیوں کو روس کی حمایت میں یوکرین میں داخل ہونا چاہئے؟ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے فوجیوں کی لاشیں ان کے ملک کو واپس کی جائیں گی۔ کم کو مشورہ دیتے ہیں کہ ایسی لاپرواہی اورخطرناک چیزوں میں ملوث ہونے سے پہلے دو بارسوچیں۔
نارتھ کوریا کی وجہ سے جنگ میں شدت آئے گی۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کو کہا کہ یوکرین کے خلاف جنگ میں نارتھ کوریا کی روس کی مدد سے جنگ میں شدت آئے گی اور ڈھائی سال سے جاری جنگ کو مزید تقویت ملے گی۔ آسٹن نے کہا کہ شمالی کوریا کی تقریباً 10,000 افواج پہلے ہی مشرقی روس میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ نے بتایا کہ یوکرین کی فوج نے اگست میں کرسک میں بڑی دراندازی کی اور وہاں کے سینکڑوں مربع کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ تاہم انہوں نے جاری تنازع کے درمیان نارتھ کوریا کے داخلے پر تشویش کا اظہار کیا۔
نارتھ کوریا اور روس کے درمیان تعلقات
جنگ کے بعد سے نارتھ کوریا اور روس کے درمیان تعلقات خوشگوار ہو ئے ہیں۔ اس عرصے میں روسی صدر اور کوریائی ڈکٹیٹر ایک دوسرے کے ملک کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ نارتھ کوریا نے روس کو بہت سے ہتھیار بھی دیے ہیں جو روسی فوجیوں نے میدان جنگ میں یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر استعمال کیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔