گزشتہ چھ ایام سے حماس کے کارکنان اوراسرائیلی فوجیوں کے درمیان جنگ جاری ہے ، ساری دنیا کی نظر اس وقت اسی جنگ پر مرکوز ہے، اس جنگ میں صرف ہزاروں افراد کی جانیں ہی نہیں گئی ہیں بلکہ حماس اور اسرائیل کی اس جنگ نے دنیا کو دو خیموں میں تقسیم کردیا ہے ۔
معاشی اعتبار سے مستحکم اور فوجی لحاظ سے مضبوط بیشترمغربی ممالک اس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ دوسری جانب ایران،سعودی عرب کے علاوہ چند ممالک فلسطین کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔
ا مریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ ان دونوں رہنماؤں نے عمان میں ملاقات کی۔ محمود عباس نے اپنے بیان میں غزہ کے لیے بین الاقوامی امداد کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔
مذکورہ بالا سطور کے علاوہ اگر غزہ کی موجودہ صو رتحال پر نظر دوڑاتے ہیں تو وہاں کے اسکولوں کے احاطہ میں عارضی طورپر مقیم شہریوں کی حالت اجیرن بن چکی ہے ۔ ہرگزرتے وقت کے ساتھ بچوں کی اموات سے متعلق جو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں اسے دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔
Blinken meets Mahmoud Abbas, King Abdullah in reach out effort amidst Israel-Hamas conflict
Read @ANI Story | https://t.co/DbRpbst9Ng#Blinken #MahmoudAbbas #IsraelHamasConflict pic.twitter.com/yuMCeePpns
— ANI Digital (@ani_digital) October 13, 2023
اس کے علاوہ اسرائیلی افواج کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ غزہ کے مختلف سرکاری اداروں میں عارضی طور پر مقیم شہریوں اگلے چوبیس گھنٹوں کے اندر غزہ خالی کر دیں۔
غزہ میں محصور مطلوم فلسطینی شہریوں اور جنگ سے متاثر لوگوں کے لئے ترکی نے امداد بھینے کا اعلان کیا ہے۔ غزہ کے لیے خوراک اور ہنگامی طبی نگہداشت کا سامان لے جانے والا ترکی کا فوجی کارگو طیارہ جمع کو مصر پہنچے گا۔ اس طیارے کے ذریعے بھیجی جانے والی مدد مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان رفح کراسنگ کے ذریعے ضرورت مندوں تک پہنچائی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔