Bharat Express

Russia-Ukraine War:روس نے اپنی جوہری پالیسی میں کی تبدیلی تو امریکہ نے یوکرین میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا کیا فیصلہ

کیف میں امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “احتیاط  کے باعث، سفارت خانے کو بند کر دیا گیا ہے اور سفارت خانے کے عملے کو محفوظ مقام پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نئی دہلی : امریکہ نے آج یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر دیا ہے کیونکہ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ روس یوکرین پر ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔ یہ اطلاع امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر امور نے ایک بیان میں دی ہے۔ کیف میں امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “احتیاط  کے باعث، سفارت خانے کو بند کر دیا گیا ہے اور سفارت خانے کے عملے کو محفوظ مقام پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔”

امریکی شہریوں کو پناہ لینے کا مشورہ

“امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہوائی الرٹ ہونے کی صورت میں فوری طور پر پناہ لینے کے لیے تیار رہیں۔” یہ انتباہ امریکی صدر جو بائیڈن کی سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کی جانب سے جنگ کے 1000 ویں دن روسی ٹھکانوں پر حملے کے لیے امریکی ATACMS میزائلوں کے استعمال کے لیے نئی اجازت کا فائدہ اٹھانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

روس کئی مہینوں سے دے رہا ہے وارننگ

گزشتہ کئی مہینوں سے روس خبردار کر رہا ہے کہ اگر واشنگٹن یوکرین کو ماسکو پر امریکی، برطانوی یا فرانسیسی میزائل داغنے کی اجازت دیتا ہے تو نیٹو کے ارکان کو یوکرین کی جنگ میں براہ راست حصہ لینے پر غور کیا جائے گا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اکتوبر میں کہا تھا کہ اگر یوکرین نے امریکی ساختہ میزائل سے حملہ کیا تو اس کا جواب دیا جائے گا اور روس نے بھی اپنی جوہری پالیسی میں تبدیلی کی ہے۔

روس نے ایٹمی حملے کئے کم

تاہم، پوتن نے منگل کو روایتی حملوں کی وسیع رینج کے جواب میں جوہری حملے کی حد کو کم کر دیا، کیونکہ نصف صدی سے زیادہ عرصے میں روس اور مغرب کے درمیان سب سے زیادہ کشیدگی کے درمیان جوہری خطرات بڑھ رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read