زمین پر کئی ایسے مقامات ہیں جہاں ایسے حیرت انگیز واقعات رونما ہوتے ہیں کہ آپ ان کے بارے میں سن کر حیران رہ جائیں گے۔ ایسی ہی ایک جگہ ناروے ہے۔ یہ زمین پر واحد جگہ ہے جہاں رات صرف 40 منٹ تک رہتی ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب یہاں کی رات صرف 40 منٹ ہی رہتی ہے تو پھر اس ملک کے لوگ کیسے سوتے ہیں۔اور نیند کیسے پوری کرتے ہیں۔ناروے، یورپی براعظم کے شمال میں واقع ایک ملک، دنیا کے دیگر ممالک سے کئی لحاظ سے مختلف ہے۔ یہ ملک قطب شمالی کے بہت قریب ہے، اس لیے یہاں موسم سرما سخت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک میں ڈھائی ماہ تک رات صرف 40 منٹ کی ہوتی ہے۔
ناروے میں سورج رات 12:40 پر غروب ہوتا ہے اور پھر ٹھیک 40 منٹ بعد سورج تقریباً 1:30 بجے طلوع ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس ملک کو آدھی رات کے سورج کا ملک بھی کہا جاتا ہے۔ یہ واقعہ تقریباً 76 دنوں تک ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب لوگوں کو دن رات ایک ہی کرنے کی عادت ہو جائے تو پھر 76 دن تک رات کے صرف 40 منٹ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم اب وہاں کے لوگوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ ان 76 دنوں کے دوران ناروے سیاحوں سے بھرا ہوا ہوتاہے۔
ان 76 دنوں میں سیاح زیادہ متحرک ہوتے ہیں، خاص طور پر رات کے وقت۔ اسی وجہ سے یہاں کے لوگ ان 76 دنوں میں صبح سویرے سونے کی کوشش کرتے ہیں اور رات کو جب یہ حیرت انگیز واقعہ پیش آتا ہے تو سیاحوں کی بھیڑ آتی ہے۔ تاہم گھروں میں موجود بچوں اور بوڑھوں کا طرز زندگی عام دنوں جیسا ہی ہوتاہے۔ بس سونے کے لیے انہیں کمرے کو مکمل طور پر بند کرنا پڑتا ہے، تاکہ کمرہ اندھیرا ہو جائے۔ ابتدائی دنوں میں مسئلہ ہوتا ہے لیکن جیسے جیسے دن گزرتے ہیں یہاں کے لوگوں کو 40 منٹ کی رات کی عادت پڑ جاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔