Bharat Express

Nepal Plane Crash: نیپال کے طیارے حادثے کی تحقیقات کرے گی فرانسیسی ٹیم

وائس ریکارڈر کا تجزیہ مقامی طور پر کیا جائے گا، لیکن نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان جگناتھ نیرولا نے کہا کہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کو فرانس بھیجا جائے گا۔

نیپال کے طیارے حادثے کی تحقیقات کرے گی فرانسیسی ٹیم

Nepal Plane Crash: فرانس میں قائم اے ٹی آر ایرو اسپیس کمپنی کے ماہرین کی ایک ٹیم نے نیپال کے شہر پوکھرا میں طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

کاسکی میں ضلعی انتظامیہ کے دفتر نے کہا کہ فرانس سے ماہرین کی ایک ٹیم نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ثقافت، سیاحت اور شہری ہوابازی کی وزارت کے سکریٹری سریش ادھیکاری نے کہا ہے کہ، “طیارہ حادثے کے بعد، ملک اور بیرون ملک تمام اسٹیک ہولڈرز نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔”

کل 11 غیر ملکی ماہرین ہیں، جن میں بیورو آف انکوائری اینڈ اینالیسس فار سول ایوی ایشن سیفٹی (BEA) کے چار ماہرین شامل ہیں،جو ہوابازی کے حادثات اور واقعات کی تحقیقات کے لیے ذمہ دار فرانسیسی حکومت کی ایک ایجنسی ہے۔

اسی طرح، چھ ہوائی جہاز بنانے والے ATR سے ہیں، ایک فرانکو-اطالوی جوائنٹ وینچر جس کا ہیڈکوارٹر Blagnac، فرانس میں ہے اور ایک ماہر یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) سے ہے، جو شہری ہوا بازی کی حفاظت کے لیے ذمہ دار یورپی یونین (EU) کی ایک ایجنسی ہے۔

انہوں نے منگل کی شام پوکھرا کا سفر کیا اور ان کے ساتھ 11 رکنی نیپالی ٹیم بھی تھی، جن میں سے پانچ نیپال حکومت کے قائم کردہ انکوائری کمیشن سے تھے۔

شہری ہوابازی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری بدھی ساگر لامی چھانے نے کہاکہ، “یہ ماہرین نیپال کی تحقیقاتی ٹیم کی مدد کریں گے۔” ان کے مطابق، کمیشن کو کاک پٹ وائس ریکارڈر (CVR) اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (FDR) دونوں موصول ہوئے ہیں۔

لامی چھانے کے مطابق، “ہم کھٹمنڈو میں سی وی آر کی جانچ کریں گے جبکہ ایف ڈی آر کو بیرون ملک بھیجا جائے گا کیونکہ ہمارے پاس یہاں ریکارڈنگ کی جانچ کرنے کی سہولت نہیں ہے۔حالانکہ  ہم نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ ہمیں کس ملک کو ایف ڈی آر بھیجنا چاہیے۔”

لامی چھانے نے کہا کہ، “غیر ملکی ماہرین ان تحقیقات سے جو کچھ سیکھتے ہیں اس کی بنیاد پر حفاظتی سفارشات پیش کریں گے۔”

لامی چھانے حکومت کی زیرقیادت تحقیقاتی کمیٹی کے ممبر سکریٹری ہیں۔ ماہرین کی ٹیم جائے حادثہ کا معائنہ کرے گی اور حادثے کی وجہ جاننے کے لیے فلائٹ حکام سے بات چیت کرے گی۔

واضح رہے کہ، یہ پہلا موقع ہے کہ نیپال میں اے ٹی آر طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے۔ طیارہ حادثے کے بعد حکومت نے سابق سکریٹری ناگیندر گھمیرے کی کوآرڈینیشن میں پانچ رکنی حادثہ تحقیقاتی کمیشن تشکیل دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Nepal plane crash:نیپال طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے غازی پور کے چار نوجوانوں کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی مدد: سی ایم یوگی نے کیا اعلان

وائس ریکارڈر کا تجزیہ مقامی طور پر کیا جائے گا، لیکن نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان جگناتھ نیرولا نے کہا کہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کو فرانس بھیجا جائے گا۔

جائے حادثہ سے اب تک 71 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔جبکہ ایک لاش ابھی تک لاپتہ ہے۔ جب طیارہ پوکھرا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترنے ہی والا تھا کہ مشہور دریائے سیٹی میں ایک چٹان پر جا گرا۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق دو تجربہ کار پائلٹ طیارے کو اڑا رہے تھے اور موسم اور تکنیکی مسائل کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ کھٹمنڈو میں ماہرین نے کہا ہے کہ یہ حادثہ ایک خوفناک حادثہ تھا کیونکہ طیارہ بغیر کسی وجہ کے صاف موسم میں گرا تھا۔

مسافروں میں تین شیر خوار، تین بچے اور 62 بالغ تھے۔ نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق مسافروں میں 53 نیپالی، پانچ ہندوستانی، چار روسی، ایک آئرش، ایک آسٹریلوی، ایک ارجنٹائنی، دو کورین اور ایک فرانسیسی شامل تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read