Bharat Express

Morocco Earthquake: مراکش میں 60 سال بعد ایسا خوفناک زلزلہ، 800 سے زائد افراد ہلاک، تاریخی ورثے کو بھی پہنچا نقصان

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ سب کچھ اللہ کی مرضی ہے لیکن ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ پرانے مراکش شہر کے رہنے والے جوہری محمد کا کہنا ہے کہ “زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے میں ابھی تک سو نہیں پا رہا ہوں۔ لوگوں کو بھاگتے ہوئے دیکھ کر پریشان ہوتا ہے۔ پرانے مراکش شہر کے تمام گھر پرانے ہیں۔”

افریقی ملک مراکش میں جمعے کی رات دیر گئے آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں اب تک 800 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ سینکڑوں زخمی ہیں۔ اس تباہ کن زلزلے کو گزشتہ چھ دہائیوں میں مراکش میں آنے والا سب سے خطرناک زلزلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زلزلے سے مراکش میں سیکڑوں عمارتیں منہدم ہوگئیں، مراکش کے بڑے شہروں میں رہنے والے لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ اس تباہ کن زلزلے سے یونیسکو کے ثقافتی ورثے کے مقامات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

مراکش کی وزارت داخلہ کے مطابق زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 820 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 672 دیگر افراد زخمی ہیں۔ ایک مقامی اہلکار نے کہا ہے کہ زیادہ تر اموات پہاڑی علاقوں میں ہوئیں جہاں امداد کے لیے پہنچنا مشکل تھا۔ جمعہ کی رات دیر گئے مراکش کے ہائی اٹلس پہاڑوں میں آنے والے زلزلے کی شدت 7.2 تھی۔

یونیسکو کے تاریخی ورثے کو بھی نقصان پہنچا

رپورٹ کے مطابق زلزلے سے یونیسکو کے ثقافتی ورثے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مراکش کے پرانے شہر مراکش میں واقع یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ  الفنا اسکوائر میں ایک مسجد کا مینار گر گیا۔

زلزلے کے مرکز مراکش شہر میں رہنے والے ایک شہری براہیم ہمی نے ایجنسی کو بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے بہت سی پرانی عمارتیں منہدم ہوگئیں اور انہوں نے ایمبولینس کو پرانے شہر سے نکلتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ خوفزدہ ہیں اور ایک اور زلزلے کے خوف سے گھروں سے باہر نکل آئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر زلزلے سے متعلق دل دہلا دینے والی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں۔

جمعہ کی رات دیر گئے زلزلے نے تباہی مچا دی

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ سب کچھ اللہ کی مرضی ہے لیکن ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ پرانے مراکش شہر کے رہنے والے جوہری محمد کا کہنا ہے کہ “زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے میں ابھی تک سو نہیں پا رہا ہوں۔ لوگوں کو بھاگتے ہوئے دیکھ کر پریشان ہوتا ہے۔ پرانے مراکش شہر کے تمام گھر پرانے ہیں۔”

ایک آسٹریلوی سیاح ٹرائی کا کہنا ہے کہ “اچانک کمرہ ہلنے لگا۔ ہم نے ابھی کچھ کپڑے اور اپنے بیگ اٹھائے اور باہر کی طرف بھاگے۔”

1960 کے بعد مراکش کا سب سے مہلک زلزلہ

زلزلے کے مرکز کے قریب ایک مقامی رہائشی مونتاسر اٹاری نے کہا کہ “زیادہ تر مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ہمارے پڑوسی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور لوگ گاؤں میں دستیاب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

ادھر مقامی ٹیچر حامد افکار کا کہنا ہے کہ وہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کرتے ہی گھر سے بھاگے۔ اس نے کہا، “زمین تقریباً 20 سیکنڈ تک ہلتی رہی۔ جب میں دوسری منزل سے نیچے بھاگا تو دروازہ خود سے کھلا اور بند ہوگیا۔”

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ 1960 کے بعد مراکش کا سب سے مہلک زلزلہ ہے۔ 1960 کے زلزلے میں کم از کم 12,000 افراد کی ہلاکت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ شدت کے لحاظ سے تاریخ کا بدترین زلزلہ صرف چلی میں 1960 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ہندوستان ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے، پی ایم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے مراکش میں آنے والے زلزلے میں اپنی جان گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “مراکش میں زلزلے کی وجہ سے جان و مال کے نقصان سے انتہائی دکھ ہوا ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں، میرے خیالات مراکش کے لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ اس مشکل وقت میں ہندوستان۔”

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read