شام میں ڈرون حملہ میں امریکی شہری کی موت کے بعد ،امریکہ کی جوابی کارروائی ،11 افراد ہلاک
Suspected Iran drone: امریکی فوج گزشتہ رات کو شام میں ایرانی اتحادی گروپوں کے خلاف کئی فضائی حملے کیے ہیں۔ یہ حملہ ایک امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد کیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکی فضائی حملے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ قبال ذکر بات یہ ہےکہ اس سے قبل ایرانی ڈرون حملے میں پانچ امریکی فوجی زخمی اور ایک کنٹریکٹر مارا گیا تھا۔
امریکی اہلکاروں پر حملہ اور جوابی کارروائی دونوں کا انکشاف پینٹاگون نے جمعرات کی رات کو کیا۔ پینٹاگون نے بتایا کہ امریکی اہلکاروں کے خلاف حملہ جمعرات کو شام کے شمال مشرقی علاقے کے قریب ایک اتحادی اڈے پر تقریباً 1.38 بجے ہوا۔
کشیدہ تعلقات کو مزید بڑھا سکتا ہے
امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ یک طرفہ حملہ ایرانی نژاد ڈرون کے ذریعہ کیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس سے امریکا اور ایران کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ جوابی حملہ صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر کیا گیا اور اس میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور سے وابستہ گروپوں کے زیر استعمال ایک تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔
آسٹن نے کہا کہ “آج کا حملہ شام میں پاسداران انقلاب سے وابستہ گروپوں کے اتحادی افواج کے خلاف حالیہ حملوں کے جواب میں تھا۔” سوشل میڈیا پر دستیاب ویڈیو میں شام کے دیر الزور میں ایک دھماکہ دیکھا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایران کی نیم فوجی فورس ریولوشنری گارڈ () پر مغربی ایشیا میں بمبار ڈرون حملے کرنے کا شبہ ہے۔ حالیہ مہینوں میں، روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ کے حصے کے طور پر کئی مقامات پر اپنے حملوں میں ایرانی ڈرون کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ ایران نے ان حملوں کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔ تاہم مغربی ممالک اور ماہرین ان ڈرونز کو ایران سے منسوب کرتے ہیں۔