Bharat Express

India-China Crisis: ایس جے شنکر نے امریکہ میں چین کے ساتھ تعلقات پر کہی یہ  بات ،بتایا کیا ہے ایشیا کا مستقبل؟

ایس جے شنکر نے مزید کہا، جب میں نے کہا کہ اس کا 75 فیصد حل ہو چکا ہے، یہ صرف فوجیوں کے تنازعہ کا معاملہ ہے… تو یہ واضح ہے کہ یہ مسئلہ کا ایک حصہ ہے… اس لئے ہم  تنازعہ کے اس پوائٹ میں  “ہم زیادہ تر فوجی محاذ آرائیوں کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں

ایس جے شنکر نے امریکہ میں چین کے ساتھ تعلقات پر کہی یہ  بات ،بتایا کیا ہے ایشیا کا مستقبل؟

 بھارت اور چین کے تعلقات میں گزشتہ چند سالوں سے کافی تلخی بنی ہوئی ہے۔ وقتاً فوقتاً سرحد پر کشیدگی کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ اس سب کے درمیان وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے چین کے ساتھ تعلقات پر بڑی بات کہی ہے۔

جے شنکر نے نیویارک میں ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے دوران کہا “چین کے ساتھ ہماری ایک مشکل تاریخ ہے… چین کے ساتھ ہمارے واضح معاہدوں کے باوجود، ہم نے کووڈ کے درمیان دیکھا کہ چین نے ان معاہدوں کی خلاف ورزی کی،” لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی طرف فوجیوں کے پہنچنے کا امکان تھا کہ کوئی حادثہ رونما ہو جائےاور ایسا ہی ہوا بھی  جس کی وجہ سے دونوں فوجوں کے درمیان تصادم ہوا اور دونوں طرف کے کئی فوجی مارے گئے۔

‘ہندوستان اور چین کے درمیان گشت کے مسائل حل کرنے کی ضرورت’

ایس جے شنکر نے مزید کہا، جب میں نے کہا کہ اس کا 75 فیصد حل ہو چکا ہے، یہ صرف فوجیوں کے تنازعہ کا معاملہ ہے… تو یہ واضح ہے کہ یہ مسئلہ کا ایک حصہ ہے… اس لئے ہم  تنازعہ کے اس پوائٹ میں  “ہم زیادہ تر فوجی محاذ آرائیوں کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان گشت کے کچھ معاملے کو حل کرنے کی ضرورت ہے… اگلا قدم کشیدگی کو کم کرنا ہوگا۔”

ایشیا اور دنیا دونوں کا مستقبل ہندوستان اور چین کے تعلقات پر منحصر ہے
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس بات پر زور دیا کہ ایک “کثیر قطبی” دنیا میں جہاں عالمی نظام اہم تبدیلیوں سے گزر رہا ہے، ایشیا اور دنیا دونوں کا مستقبل ہندوستان اور چین کے تعلقات پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا تبدیلی کے سرفہرست کنارے پر ہے اور ہندوستان اس تبدیلی کے قائدین میں سے ایک ہے، لیکن یہ تبدیلی آج عالمی نظام کے تانے بانے کو بڑھا رہی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات ایشیا کے مستقبل کے لیے اہم ہیں۔ ایک طرح سے آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اگر دنیا کو کثیر قطبی بننا ہے تو ایشیا کو کثیر قطبی ہونا پڑے گا اور اس لیے یہ تعلق نہ صرف ایشیا کے مستقبل کو متاثر کرے گا بلکہ اس طرح شاید دنیا کے مستقبل پر بھی اثر پڑے گا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read