Bharat Express

Russia’s War Against Ukraine: روس یوکرین جنگ ​​میں پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، یورپی یونین نے کئی پابندیاں عائد کیں، G-7 کی اپیل کا کوئی اثر نہیں

یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ  “فوجی اور سیاسی فیصلہ کرنے والے ، روسی ملٹری انڈسٹری کی حمایت کررہی یا اس کے ساتھ کام کررہی کمپنیوں اور ویگنر گروپ کے کمانڈروں کو نشانہ بنا کر”پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ روس کے کچھ بڑے بینکوں کے ساتھ لین دین پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

روس یوکرین جنگ ​​میں پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، یورپی یونین نے کئی پابندیاں عائد کیں، G-7 کی اپیل کا کوئی اثر نہیں

Russia’s War Against Ukraine: یورپی یونین نے یوکرین پر حملہ کو لے کر  ہفتے کوروس پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا۔ اس کے تحت جنگ کی حمایت، پروپیگنڈہ کرنے  یا ڈرون  کی سپلائی کرنے کے الزام میں ان اہلکاروں اور تنظیموں کو نشانہ بنانے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ان مصنوعات کی تجارت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جن کا مسلح افواج  کے ذریعہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ  “فوجی اور سیاسی فیصلہ کرنے والے ، روسی ملٹری انڈسٹری کی حمایت کررہی یا اس کے ساتھ کام کررہی کمپنیوں اور ویگنر گروپ کے کمانڈروں کو نشانہ بنا کر”پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ روس کے کچھ بڑے بینکوں کے ساتھ لین دین پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

ایرانی اداروں کے اثاثوں کی خرید و فروخت پر پابندی

یورپی یونین نے بتایا کہ مزید تین روسی بینکوں اور فوجی ڈرون بنانے والے سات ایرانی اداروں کی جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان میں کمپنیاں، ایجنسیاں، سیاسی جماعتیں یا دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔ یورپی یونین کو شبہ ہے کہ روس نے جنگ کے دوران یہ ڈرون استعمال کیے ہیں۔ یہ پابندی عائد کرنے کی تجویز یورپی یونین کی ایگزیکٹو برانچ نے تین ہفتے قبل پیش کی تھی۔ پابندیوں کے خدوخال پر کافی غور و خوض کے بعد انہیں منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ پابندیاں یوکرین پر روس کے حملے کو ایک سال مکمل ہونے کے ایک دن بعد عام کی گئی ہیں۔ یورپی یونین 27 ممالک کی تنظیم ہے جس میں فرانس، جرمنی اور اٹلی سمیت مختلف یورپی ممالک شامل ہیں۔

روس پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں

قابل ذکر  بات یہ ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 24 فروری 2022 کو شروع ہوئی تھی۔ جنگ کے ایک سال مکمل ہونے پر کئی ممالک نے ایک بار پھر روس سے اس جنگ کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ اگرچہ روس نے ابھی تک جنگ روکنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے۔ جس کی وجہ سے جنگ کے ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی G-7 ممالک نے بھی جمعے کو اس معاملے پر ایک اجلاس بلایا اور روس سے یوکرین جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read