Bharat Express

Rahul Gandhi Disqualified: راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے پرامریکی رکن پارلیمنٹ کا بھی آیا بیان، وزیراعظم مودی سے کی یہ بڑی اپیل

Congress Leader Rahul Gandhi News: راہل گاندھی نے لوک سبھا کی رکنیت ختم ہونے کے بعد پہلا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ میں ہندوستان کی آواز کے لئے لڑ رہا ہوں۔ میں کوئی بھی قیمت چکانے کے لئے تیارہوں۔

امریکی رکن پارلیمنٹ رو کھنہ نے راہل گاندھی کی حمایت کی ہے۔ (فائل فوٹو)

American Lawmaker Ro Khanna on Rahul Gandhi Defamation Case: مودی سرنیم سے متعلق کئے گئے تبصرہ سے متعلق ہتک عزت کے قصوروار قرار دیئے گئے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہوگئی ہے۔ کانگریس اور اپوزیشن کے تمام لیڈران نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ اب لوک سبھا رکنیت ختم ہونے کے موضوع پر راہل گاندھی کو ہندوستانی نژاد کے امریکی رکن پارلیمنٹ رو کھنہ کا بھی ساتھ مل گیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو گاندھیائی فلسفہ اورہندوستان کے گہرے اقدار کے ساتھ دھوکہ بتایا۔

ہندوستانی نژاد کے امریکی رکن پارلیمنٹ رو کھنہ نے وزیراعظم نریندر مودی سے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ راہل گاندھی کو سورت کورٹ نے 23 مارچ کو مودی سرنیم سے متعلق کئے گئے تبصرہ کے لئے قصوروار ٹھہراتے ہوئے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ رکنیت ختم ہونے کے سبب کانگریس کے لیڈر پر 8 سالوں تک الیکشن لڑنے پر پابندی لگ سکتی ہے۔ اگر وہ کسی ہائی کورٹ سے اپنی سزا پر روک حاصل نہیں کرتے ہیں۔

امریکی ایم پی نے ٹوئٹ میں کہی یہ بات

امریکی پارلیمنٹ رو کھنہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے نکالا جانا ہندوستان کے اقدار سے دھوکہ ہے۔ میرے آباء واجداد نے سالوں تک جیل میں رہ کر اس کے لئے قربانی نہیں دی تھی۔ ہندوستانی جمہوریت کی خاطر نریندر مودی آپ کے پاس اس فیصلے کو پلٹنے کی طاقت ہے۔

‘وزیراعظم کے پاس قانون کو پلٹنے کی طاقت نہیں’

وزارت اطلاعات و نشریات کے سینئر مشیر کنچن گپتا نے رو کھنہ کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس قانون کو پلٹنے کی اضافی عدالتی طاقت یعنی ایکسٹرا جوڈیشیل پاور نہیں ہے اور حکومت کا کانگریس رکن پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کئے جانے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ راہل گاندھی کا پارلیمنٹ سے نا اہل قراردیا جانا (معطی نہیں) ایک عدالت کے فیصلے پر مبنی ہے اور یہ آئین کے ساتھ آرپی اے کے تحت کیا گیا ہے۔ کنچن گپتا نے لکھا کہ رو کھنہ کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں آمریت کا راج ہے، ایسا نہیں ہے۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، جہاں آئین ہی سب سے اوپر ہے اور سبھی کے لئے ایک جیسے قانون ہیں۔ مسٹر کھنہ، آپ کے دادا جی نے اس کے لئے ہی جدوجہد کیا تھا۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں اب راہل گاندھی کو راحت پانے کے لئے ہائی کورٹ میں اپیل کرنی ہوگی، جس کے بعد لوک سبھا کی رکنیت کو بحال کرنے کے لئے انہیں سکریٹریٹ تک حکم پہنچانا ہوگا۔

    بھارت ایکسپریس

Also Read