کرس وو کو 13 سال کی سزا
کینیڈین پاپ اسٹار، ریپر، اداکار اور گلوکار کرس وو کو بیجنگ کی عدالت نے 13 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے کرس وو کو تین خواتین کے ساتھ ریپ کرنے اور لوگوں کے ہجوم کو اجتماعی جنسی سرگرمیوں کے لیے اکٹھا کرنے کا مجرم قرار دیا اور انہیں اس کی سزا سنائی۔ کرس وو کو پولیس نے 2021 میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب ایک طالب علم نے اس پر ریپ کا الزام لگایا تھا۔
اس واقعے کے بعد 24 لڑکیاں سامنے آئیں جنہوں نے عدالت میں کرس وو کے خلاف گواہی دی۔ بیجنگ کی چاؤیانگ ضلعی عدالت نے 25 نومبر کو کرس وو کو تین خواتین کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 13 سال اور 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔
کرس وو پر کیا الزام ہے؟
کرس وو پر الزام ہے کہ اس نے 2020 میں تین خواتین کو اپنے گھر بلایا اور پھر ان کے ساتھ زیادتی کی۔ اس وقت تینوں خواتین نشے کی حالت میں تھیں۔ اس کے علاوہ کرس وو نے اجتماعی جنسی عمل کے لیے بھیڑ اکٹھی کی تھی جس پر عدالت نے انہیں 10 ماہ قید کی سزا بھی سنائی تھی۔ پچھلے سال ایک طالب علم نے کرس وو پر الزام لگایا تھا کہ اس نے اسے اپنے گھر پر ایک پارٹی میں مدعو کیا تھا، جہاں اسے زبردستی شراب پلائی گئی تھی۔ لیکن جب وہ اگلی صبح بیدار ہوئی تو اس نے خود کو کرس وو کے بستر پر پایا۔ تاہم پھر کرس وو نے اپنے خلاف لگائے گئے ان الزامات کو بکواس قرار دے کر مسترد کر دیا۔ لیکن سنگر کے لیے حالات اس وقت خراب ہو گئے جب 24 لڑکیاں سامنے آئیں اور کرس وو کے خلاف گواہی دی۔
ان لڑکیوں نے بتایا کہ کس طرح کرس وو انہیں نہ صرف اپنے گھر پارٹیوں میں بلایا کرتا تھا بلکہ انہیں شراب پینے پر بھی مجبور کرتا تھا۔ یہی نہیں کرس وو پر ٹیکس فراڈ کا بھی الزام ہے۔ کرس وو مینلینڈ چین میں ایک سولو آرٹسٹ اور اداکار تھے۔ انہوں نے مسٹر سکس اور 2017 کی فلم جرنی ٹو دی ویسٹ: دی ڈیمنز اسٹرائیک بیک میں کام کیا۔ یہ دونوں فلمیں چین میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلمیں رہی ہیں۔ اپنی مقررہ وقت کی سزا کاٹنے کے بعد کرس وو کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔