سوڈانی کے شہر الفشر پر ملیشیا کا حملہ ناکام
خرطوم: سوڈانی مسلح افواج (SAF) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مغربی سوڈان میں شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفشر پر نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے ایک بڑے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔ ژنہوا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق، SAF کے ترجمان نبیل عبداللہ نے ایک بیان میں کہا، ’’آج ہماری فورسز نے ملیشیا کے ایک بڑے حملے کو پسپا کیا اور انہیں بھاری نقصان پہنچایا۔‘‘
اپنی طرف سے، دارفور کے علاقے میں مسلح تحریکوں کی مشترکہ افواج، جو SAF سے منسلک ہے، نے ایک بیان میں RSF کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز الفشر میں ایک شدید لڑائی میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ الفشر میں نیم فوجی دستوں کے خلاف لڑنے والی کمیٹیوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ جھڑپ چھ گھنٹے تک جاری رہی۔
شہریوں کے گھروں پر گولہ باری جاری
فیس بک پیج پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جھڑپیں نسبتاً رک گئی ہیں، لیکن آر ایس ایف ملیشیا مارکیٹوں، اسپتالوں اور شہریوں کے گھروں پر گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہیں۔ شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘‘ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس حملے کے بارے میں آر ایس ایف کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ الفشر میں SAF اور RSF کے درمیان 10 مئی سے شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
سوڈان میں کم از کم 16,650 افراد ہلاک
سوڈان میں SAF اور RSF کے درمیان 15 اپریل 2023 سے خونریز تصادم جاری ہے جس کی وجہ سے اب تک کم از کم 16,650 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سوڈان میں ایک اندازے کے مطابق 10.7 ملین افراد بے گھر ہیں، جب کہ تقریباً 2.2 ملین دیگر پڑوسی ممالک میں پناہ کی تلاش میں ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔