Bharat Express

Gulzar Imam: پاکستانی فوج نے کالعدم بلوچ علیحدگی پسند گروپ کے سربراہ کو کیا گرفتار

بلوچستان میں باغیوں نے بھی اپنی پرتشدد سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور ٹی ٹی پی کے ساتھ اتحاد کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق، امام کو “ایک ہائی پروفائل اور کامیاب انٹیلی جنس آپریشن” میں گرفتار کیا گیا۔

قطر میں بحریہ کے 8 سابق افسر کی سزا کے خلاف اپیل کرے گی حکومتِ ہند

Gulzar Imam: پاکستان کی فوج نے جمعہ کو کہا کہ اس نے ملک کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں ایک کامیاب انٹیلی جنس آپریشن کے تحت ایک کالعدم علیحدگی پسند گروپ کے بانی کو گرفتار کر لیا ہے۔ فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ گلزار امام عرف شمبے کو خفیہ آپریشن کے تحتح گرفتار کیا گیا۔

 گلزارامام کی گرفتاری بی این اے کے ساتھ ساتھ دیگر عسکریت پسند گروپوں کے لیے ایک شدید دھچکا ہے۔

ڈان کی خبر کے مطابق، دہشت گرد کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے روز پکڑا گیا۔

فوج نے کہا کہ پکڑا گیا شخص ایک کٹر دہشت گرد ہے، ساتھ ہی کالعدم بی این اے تنظیم کا بانی اور رہنما بھی ہے، جو بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) اور یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو بی اے) کے انضمام کے بعد قائم ہوئی تھی۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ BNA نے ملک میں متعدد پرتشدد دہشت گرد حملے کیے ہیں، جن میں پنجگور اور نوشکی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تنصیبات کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔
ٹی ٹی پی نے حملے تیز کر دیے

گزشتہ چند ماہ سے ملک میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہے۔ دہشت گرد گروہ ملک بھر میں تقریباً استثنیٰ کے ساتھ حملے کر رہے ہیں۔ نومبر میں پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات ٹوٹنے کے بعد سے، خوفناک عسکریت پسند گروپ نے اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور افغانستان کی سرحد سے متصل علاقوں میں پولیس کو نشانہ بنانا۔

بلوچستان میں باغیوں نے بھی اپنی پرتشدد سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور ٹی ٹی پی کے ساتھ اتحاد کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق، امام کو “ایک ہائی پروفائل اور کامیاب انٹیلی جنس آپریشن” میں گرفتار کیا گیا۔

BNA نے ملک میں کئی پرتشدد دہشت گرد حملے کیے ہیں، جن میں پنجگور اور نوشکی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تنصیبات کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔ امام نے 2018 تک بی آر اے میں براہمداغ بگٹی کے نائب کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ ان کے افغانستان اور ہندوستان کے دورے بھی ریکارڈ پر ہیں، جبکہ دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ ان کے روابط کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

Also Read