افغانستان کی سرحد سے متصل پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیرستان میں ایک بڑا دہشت گرد حملہ ہوا ہے۔ اس حملے میں 11 مزدور مارے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں قبائلی رہتے ہیں۔ بتایا گیا کہ ہفتہ کی رات دیر گئے تحصیل شوال کے علاقے گل میر کوٹ کے قریب دہشت گردوں نے مزدوروں کو لے جانے والی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے میں 11 مزدور ہلاک ہو گئے۔
ایک اہلکار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ لاپتہ کارکنوں کی شناخت اور ان کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حملے کی مذمت کی ہے۔ جس میں بے گناہ مزدور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
انہوں نے کہا کہ ’’شمالی وزیرستان میں دہشت گردانہ حملے کے بارے میں جان کر دل ٹوٹا جس میں 11 بے گناہ مزدوروں کی جانیں گئیں۔ تشدد کے اس بے ہودہ فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ دریں اثنا، اس سے قبل ہفتے کو بالائی جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین میں شرپسندوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر راکٹ فائر کیے جانے کے نتیجے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے چار اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
بھارت ایکسپریس۔