Bharat Express

بین الاقوامی

ماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر حملے کے بعد سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,785 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ جمعرات کے روز تک اسرائیل میں 1,400 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,785 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں جمعرات تک 1,400 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

چیف ایگزیکٹیو پیکا لنڈ مارک نے کہا کہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور اے آئی میں پیشرفت کے لیے "ان نیٹ ورکس میں نمایاں سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی جن کی صلاحیتوں میں کافی بہتری آئی ہے۔تاہم، مارکیٹ کی بحالی کے غیر یقینی وقت کو دیکھتے ہوئے، ہم اب فیصلہ کن کارروائی کر رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق یہودی وائس فار پیس کے 300 مظاہرین کو بدھ کے روز امریکی کیپیٹل کمپلیکس کے ایک بلاک پر قبضہ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

محمد صلاح کا کہنا تھا کہ تمام زندگیاں مقدس ہیں اور ان کا تحفظ ہونا چاہیے۔ قتل و غارت گری بند ہونی چاہیے۔ کئی خاندان ٹوٹ کر بکھر رہے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظربرطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات 19 اکتوبر کو اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اوران سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

Israel Hamas War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظر برطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات (19 اکتوبر 2023) کو اسرائیل پہنچے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اور ان سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ …

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی انسانی قانون کا اطلاق ہونا چاہئے۔ ہماری فوری توجہ غزہ میں جنگ بندی پرہے اور مملکت غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

برطانوی پی ایم او کی جانب سے بتایا گیا کہ حماس کے حملے میں 7 برطانوی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ 9 افراد لاپتہ ہیں۔ سنک کے علاوہ برطانوی سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی اس تنازعے پر بات چیت اور حل کے لیے اگلے تین دنوں میں مصر، ترکیہ اور قطر کا دورہ کریں گے۔

’ضرورت اس بات کی ہے کہ زخمیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا جائے۔ انسانی امداد، دوائیں اور طبی سازوسامان کی متاثرین تک رسائی کی اجازت کے لیے انسانی راہداریاں کھولنے پر زور دیا جائے تاکہ بڑے انسانی المیے کے وقوع پذیر ہونے کو روکا جاسکے۔ استحکام کی بحالی اور حالات کو کنٹرول کرنے والی کوششوں پر زور دیا جائے۔