Coronavirus: دنیا میں ایک بار پھر کووڈ 19 پھیلنے لگا، وزیر صحت کی اعلیٰ سطحی میٹنگ، امریکہ، یورپ کی فارمیسیوں میں ادویات ختم
Coronavirus: دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اچانک اضافے سے ہندوستان بھی محتاط دکھائی دے رہا ہے۔ انفیکشن کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لوگوں میں ایک بار پھر گھروں میں قید ہونے کا خوف ہے۔ اس دوران پورے ملک کی نظریں مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کی اعلیٰ سطحی میٹنگ پر مرکوز تھیں۔
چین، جاپان، امریکہ، کوریا، برازیل میں کورونا کیسز میں اچانک اضافے کے بعد حکومت ہند بھی الرٹ موڈ پر آگئی ہے۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے بدھ کے روز ملک میں کووڈ کی صورتحال پر صحت کے اعلیٰ عہدیداروں اور ماہرین کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی، جس میں انہوں نے عہدیداروں کو چوکس رہنے اور کورونا وائرس میں اضافے کے درمیان نگرانی کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔
میٹنگ کے بعد، مرکزی وزیر صحت نے ٹویٹ کیا، “COVID ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ میں نے تمام متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے اور نگرانی کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ہم کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔”
کووڈ پر مرکزی وزیر صحت کی میٹنگ کے بعد نیتی آیوگ کے ہیلتھ ممبر ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ اگر آپ کسی بھیڑ والی جگہ پر ہیں، گھر کے اندر یا باہر، تو ماسک کا استعمال کریں۔ یہ ان لوگوں کے لیے اور بھی اہم ہے جو کموربیڈیٹیز میں مبتلا ہیں یا ان لوگوں کے لیے جو بوڑھے ہیں۔
صحت اور آیوش کی وزارتوں کے سکریٹریز، محکمہ دواسازی اور بایو ٹکنالوجی کے محکمے، ڈی جی راجیو بہل، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR)، نیتی آیوگ کے ممبر (صحت) وی کے پال اور قومی ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ آن امیونائزیشن (NTAGI) کے چیئرمین این ایل اروڑہ اور کئی دیگر سینئر افسران میٹنگ میں موجود رہے۔
یہ راحت کی بات ہے کہ ہندوستان میں کیس ابھی بھی کم ہیں، یہاں تک کہ بدھ کو 131 نئے کیسوں کے ساتھ کوویڈ 19 کی تعداد 4,46,76,330 تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، فعال کیسوں کی تعداد کم ہو کر 3,408 ہو گئی ہے۔ وزارت کی یہ میٹنگ اس لیے ہوئی کیونکہ چین، امریکہ، جاپان سمیت کئی ممالک میں انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔
چین میں کیوں تیزی سے پھیلا کورونا
چین میں عام لوگوں کے احتجاج کے پیش نظر سخت کووڈ پالیسی میں کچھ ریلیف دیا گیا جس کے بعد ملک کے کئی بڑے شہروں میں انفیکشن کے نئے کیسز سامنے آنے لگے۔ چین میں ہر روز نئے کیسز اس ماہ کے آخری دو ہفتوں میں ریکارڈ کو چھو رہے ہیں۔
وبائی امراض کے ماہر ایرک فیگل ڈنگ کے مطابق چین اور باقی دنیا میں نئی کورونا وائرس وبائی بیماری کی لہر کے درمیان اگلے تین مہینوں میں لاکھوں افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، Feigel-Ding نے کہا کہ CVS اور Walgreens جیسی بڑی امریکی فارمیسی بچوں کے درد اور بخار کی ادویات کی شدید مانگ کی وجہ سے فروخت پر پابندی لگا رہی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا، “صورتحال بدتر ہو گئی ہے۔” فیگل ڈنگ نے کہا کہ یورپ، امریکہ، کینیڈا اور چین میں فارمیسیوں میں ایسی ادویات کی کمی ہے۔
امریکہ میں کوویڈ 19 کے معاملات 100 ملین سے تجاوز کر گئے: جان ہاپکنز یونیورسٹی
جانز ہاپکنز یونیورسٹی نے خبردار کیا ہے کہ 2020 کے اوائل میں وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد سے، امریکہ میں کووِڈ 19 کے کیسز کی کل تعداد 100 ملین سے تجاوز کر گئی ہے، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
官方说没有重症,看看重庆医科大学附属第一医院 急诊留观区域。 pic.twitter.com/UsGiKoS4gG
— iPaul🇨🇦🇺🇦 (@iPaulCanada) December 20, 2022
‘چین سے تمام پروازیں بند کی جائیں’
کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا، “دنیا میں کوویڈ 19 کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ چین میں کیا ہو رہا ہے، ان کا صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔میں نے مرکز سے مانگ کی ہے کہ چین سے آنے جانے والی تمام پروازیں بند کر دی جائیں۔دوسرے ممالک میں جس طرح سے کورونا کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ تشویش کی بات ہے۔”
دریں اثنا، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (SII) کے سی ای ادار پونا والا نے ہندوستانیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چین میں بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان پریشان نہ ہوں۔ ادار پونا والا نے کہا کہ ہمیں “اپنی بہترین ویکسینیشن کوریج اور ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے” گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں- China Coronavirus:چین نے کورونا وائرس کی تبدیلیوں کی نگرانی کے لیے اسپتالوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا
انہوں نے ٹویٹ کیا، “چین سے آنے والے کوویڈ 19 کے بڑھتے ہوئے کیسز تشویشناک ہیں۔ ہمیں اپنی بہترین ویکسینیشن کوریج اور ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم حکومت ہند اور وزارت صحت کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کرنا ہے اور ان پر یقین رکھنا ہے۔”
مرکز نے ریاستوں کو دی ہدایات
دوسری طرف، مرکزی حکومت نے منگل کو ریاستوں سے کہا کہ وہ تمام کورونا مثبت نمونوں کی جینوم سیکوینسنگ کریں۔ وزارت صحت نے کہا، “جاپان (Japan)، امریکہ (USA)، برازیل اور چین میں کوویڈ 19 کے معاملات میں اچانک اضافے کے پیش نظر، ہندوستانی SARS-COV-2 جینومکس کنسورشیم (INSACOG) نیٹ ورک کے ذریعے مختلف حالتوں کو ٹریک کرنے کے لیے مثبت کیس کے نمونوں کی مکمل جینوم ترتیب ضروری ہے۔”
-بھارت ایکسپریس