جنوبی کوریا کی فوج نے اتوار (28 جنوری) کو کہا کہ شمالی کوریا نے مشرقی فوجی بندرگاہ سے کئی کروز میزائل فائر کیے ہیں۔ سیول کی فوج نے اے ایف پی کے حوالے سے بتایا کہ شمالی کوریا نے اتوار (28 جنوری) کی صبح کئی کروز میزائل داغے۔ شمالی کوریا کی جانب سے کشیدگی بڑھانے کے لیے یہ تازہ ترین اقدام ہے۔
ایک سرکاری بیان میں، جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا، “ہماری فوج نے آج صبح 8 بجے شمالی کوریا کے علاقے سنپو کے آس پاس میں فائر کیے گئے کئی نامعلوم کروز میزائلوں کا پتہ لگایا۔” تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے میزائل داغے گئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا نے اپنی نگرانی اور چوکسی مضبوط کر دی ہے۔ وہ امریکہ کے ساتھ بھی کام کر رہا ہے۔
کروز میزائل کا پتہ لگانا مشکل
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی موجودہ پابندیوں کے تحت پیانگ یانگ میں کروز میزائلوں کے ٹیسٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ کروز میزائل جیٹ سے چلنے والے ہوتے ہیں اور کم اونچائی پر اڑتے ہیں، جس سے ان کا پتہ لگانا اور روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔ قبل ازیں جمعرات کو شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس سے ایک روز قبل اس نے نئے کروز میزائل پلہواسال 3-31 کا پہلا تجربہ کیا تھا۔
امریکہ اور اتحادیوں کے ساتھ محاذ آرائی
یہ تجربہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب شمالی کوریا کی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے۔ تاہم، واشنگٹن اور سیئول میں حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیکھا ہے کہ پیانگ یانگ وہاں فوجی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق جزیرہ نما کوریا پر حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنے ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی لانے پر زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ امریکہ اور اس کے ایشیائی اتحادیوں کو جوہری تصادم کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔