Bharat Express

Turkey Election Second Round: ترکی صدر طیب اردگان نے صدارتی انتخابات کی امیدواروں سے متعلق کیا یہ بڑا دعویٰ

ترکی کے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حمایت کرنے پر سنان اوگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: “میں مسٹر سنان اوگن کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،” انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے مسٹر سنان کے ساتھ کبھی سودے بازی نہیں کی ہے۔”

Turkey Election Second Round:  ترک صدر رجب طیب اردگان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انہوں نے “28 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ان کی امیدواری کی حمایت کرنے والے صدارتی امیدوار سینان اوگان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔” ترکی کی ایجنسی اناطولیہ کے مطابق اردگان نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران، ترکی کے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حمایت کرنے پرسنان اوگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: “میں مسٹر سنان اوگن کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،” انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے مسٹر سنان کے ساتھ کبھی سودے بازی نہیں کی ہے۔ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ترک دنیا کے ساتھ ہمارے تعلقات کے بارے میں ہماری واضح پوزیشن کو اچھی طرح جانتے ہیں۔”

کل پیر کو، ترکی کے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تیسرے نمبر پر رہنے والے امیدوار سینان اوگان نے “صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ترک صدر رجب طیب اردگان کی حمایت” کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے، ترکی کے سپریم الیکٹورل کونسل نے اعلان کیا تھا کہ 28 مئی کو رن آف کا انعقاد کیا جائے گا، کیونکہ کسی بھی صدارتی امیدوار کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں ملے۔

اردگان نے 49.51 فیصد ووٹ حاصل کیے، ان کے حریف کمال کلیچدار اوگلو نے 44.88 فیصد ووٹ حاصل کیے اور تیسرے امیدوار سینان اوگن نے 5.17 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ اردگان اور کلیچدار اوغلو کے درمیان دوسرے مرحلے کے ووٹنگ کے بعد، جو امیدوار سب سے زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرے گا، وہ ترکی کے قانون کے مطابق اگلا ترک صدر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں- Amazon founder Jeff Bezos: ایمیزون کے بانی جیف بیزوس اور ان کی گرل فرینڈ لارین سانچیز نے 4000 کروڑ مالیت کی یاٹ پر کی منگنی

وہیں دوسری طرف ترکی کی صدارت کے لیے حزب اختلاف کے امیدوار کمال کلیچدار اوغلو نے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سنان اوگان کی طرف سے صدر رجب طیب اردگان کی حمایت پر تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ “یہ واضح ہو گیا ہے کہ کون اس خوبصورت ملک کے ساتھ کھڑا ہے، اور کون اس کو بیچنے والے کے ساتھ کھڑا ہے،” انہوں نے مزید کہا: “ہم اس ملک کو دہشت گردی اور پناہ گزینوں سے بچانے آ رہے ہیں۔ میں اپنے 80 لاکھ شہریوں، اور اپنے تمام نوجوانوں سے جو انتخابات میں شریک نہیں ہوئے، انتخابات میں شریک ہوکر ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتا ہوں،” انہوں نے مزید کہا: “یہ ایک حقیقی ریفرنڈم ہے… اور کوئی بھی اس کے بعد کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتا۔”

-بھارت ایکسپریس