گولی باری میں زخمی طلبا۔ (Image Source: X)
Palestinian Student Attack: امریکہ میں تین فلسطینی طلبا کو گولی ماردی گئی، جس کے بعد انہیں سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ویسٹ بینک میں واقع طلبا کے بچپن کے اسکول نے بتایا کہ امریکہ کے کالجوں میں پڑھنے والے تین فلسطینی طلبا کو برلنگٹن اورورمونٹ میں ہفتہ (25 اکتوبر) کی رات گولی ماردی گئی۔ فی الحال طلبا کا علاج چل رہا ہے۔ رام اللہ فرینڈس اسکول نے فیس بک پوسٹ میں لکھا، ”ہمارے تین طلبا کوامریکہ کے ورمونٹ یونیورسٹی کے اندرگولی ماردی گئی۔ تین طلبا امریکہ کی الگ الگ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ حشام اوتانی براؤن یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ وہیں کنن عبدالحامد اورتحسین احمد پینسلوینیا میں ہیورفورڈ کالج اورٹرینیٹی کالج کے طالب علم ہیں۔“
پیٹھ اور سینے میں لگی گولی
اسکول نے پوسٹ میں لکھا، ”ہم طلبا کی فیملی کے تئیں حساسیت کا اظہارکرتے ہیں۔ واضح رہے کہ حشام کو پیٹھ میں گولی لگی ہے۔ جبکہ تحسین کوسینے میں اورکنن کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔“ فلسطینی وزارت خارجہ نے اتوار(26 نومبر) کوکہا کہ گولی باری کے حادثہ سے پہلے طلبا عربی میں بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے روایتی فلسطینی کیفیہ پہن رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Israel Gaza War: فلسطین حامی اداکارہ میلیسا بریرا ٹی وی سیریز سے باہر کرکے دی گئی سزا، اداکارہ نے غزہ کے لئے کہی یہ بڑی بات
امریکہ میں ہیٹ کرائم کے معاملے میں اضافہ
فلسطینی وزارت خارجہ نے امریکی افسران سے حملے میں ذمہ دارلوگوں کی جلد ازجلد پہچان کرنے کا دباؤڈالا ہے۔ یہ گولی باری تب ہوئی ہے، جب 7 اکتوبرکواسرائیل-حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکہ میں پُرتشدد حملوں اورآن لائن تشدد سمیت اسلاموفوبک اوریہودی مخالف حادثات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ امریکہ میں قائم عرب امریکی انسداد امتیازی کمیٹی نے اتوارکے روزایک بیان میں ریاستی اوروفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فائرنگ کے واقعے کی نفرت پر مبنی جرم کے طورپرتحقیقات کریں۔ اے ڈی سی کے نیشنل ایگزیکٹیو ڈائریکٹرعابد ایوب نے کہا، ”ہم نےعرب اورفلسطینی مخالف جذبات میں جواضافہ دیکھا ہے، وہ بے مثال ہے۔ یہ نفرت تشدد میں بدلنے کی ایک اورمثال ہے۔“
-بھارت ایکسپریس