پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان (فائل فوٹو)
Imran Khan: اسلام آباد پولیس اتوار کو توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیے بغیر واپس لوٹ گئی۔ ایس ایس پی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پولیس نوٹس پر دستخط کرانے کے لیے خان کی رہائش گاہ گئی تھی نہ کہ انہیں گرفتار کرنے کے لئے۔ لیکن سما ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ پولیس کو مبینہ طور پر لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر گرفتار کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
قبل ازیں اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی لاہور پولیس کے ساتھ مل کر کی گئی۔ اس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سربراہ گرفتاری سے بچ رہے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عمران کے کمرے میں گئے لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھے۔ سما ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ ایس پی نے کہا کہ زمان پارک میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Toshakhana Case: پاکستان کے سابق پی ایم عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی اسلام آباد پولیس
ایکس پریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق ایس پی سٹی رانا حسین طاہر عمران خان کی زمان پارک میں واقع رہائش گاہ کے کمرے میں گئے جہاں پی ٹی آئی چیئرمین کی آمد متوقع تھی تاہم پولیس کے پہنچنے پر وہ وہاں موجود نہیں تھے۔ 28 فروری کو اسلام آباد کی ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے کیس میں جج کے سامنے بار بار غیر حاضری پر سابق وزیر اعظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ خان کو گرفتار کرنے کی کسی بھی کوشش سے صورتحال سنگین ہو جائے گی۔
گرفتاری سے ملک کے حالات خراب ہوں گے
پاکستانی میڈیا اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ گرفتاری کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ان کو صرف وارنٹ دینا ہوگا۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، اس لیے کسی کو عمران تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس