پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
Imran Khan:پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو اعلیٰ سطح کی بدعنوانی، منی لانڈرنگ، قبضہ گروپوں اور اسمگلنگ کے خلاف استعمال کیا جائے تو گڈ گورننس کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ دی نیوز کی خبر کے مطابق سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر آئی ایس آئی کو یہ کام دیا گیا تو بیرون ملک ڈالر کا بہاؤ ہمیشہ کے لیے رک جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے عدلیہ کو کھڑا ہونا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کے پی اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل نہیں کیں کیونکہ اسے اپنے اتحادیوں کو ساتھ لانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے اتحادی 11 جنوری 2023 سے بہت پہلے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا نئے سرے سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ چودھری پرویزالٰہی پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے۔دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ عمران خان نے کہا کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور وہ اپریل میں اگلے عام انتخابات کر سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات ہوں گے۔ دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات میں تاخیر ہو جائے تو بھی یہ ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دریں اثناایک سوشل میڈیا پوسٹ میں عمران خان نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی اجازت نہیں ہے۔صحافی شاہد نے کہا کہ عمران خان شاید ہی پہلے پاکستانی رہنما ہیں جنہوں نے سیاسی فائدے کے لیے زہریلے بیانات کی تائید کی۔ بتادیں کہ پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ ایک بار پھر بدھ سے شروع ہو رہا ہے۔ عمران خان پر حملے کے بعد ریلی ملتوی کر دی گئی۔
-بھارت ایکسپریس