Bharat Express

IRAN:ایرانی خواتین کی حمایت کے امریکی دعوؤں کو ایران نے جھوٹ قرار دیا

انہوں نے مزید کہا کہ، 2018 کے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد، امریکہ نے ایران کے خلاف 800 سے زیادہ یکطرفہ پابندیاں عائد کیں، یہ اقدام خواتین کے حقوق کے تحفظ کے اس کے جعلی نعروں سے مکمل متصادم ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی

Iranian Ministry of Foreign Affairs: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایرانی خواتین کی حمایت کے امریکی دعوؤں کو جھوٹ قرار دیا ہے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آراین اے نے پیر کے روز پریس کانفرنس کے دوران ناصر کنانی کے حوالے سے بتایا کہ خواتین گزشتہ دہائیوں میں ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔

ناصر کنانی نے کہا کہ “امریکی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ایرانی عوام ان کی پابندیوں کا نشانہ نہیں ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ “ایک ملک کے خلاف ریکارڈ 1,700 سے 1,800 پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ خواتین اور بچے ان سے متاثر نہیں ہوتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ،2015 کے 2018   کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد، امریکہ نے ایران کے خلاف 800 سے زیادہ یکطرفہ پابندیاں عائد کیں، یہ اقدام خواتین کے حقوق کے تحفظ کے اس کے جعلی نعروں سے مکمل متصادم ہے۔”

سنہوا نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ان کا مقصد خاص طور پر تہران مخالف پابندیاں ہٹانا ہے۔

کنانی نے کہا کہ ایران جوہری مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

تاہم، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران مراعات حاصل کرنے کے لیے سیاسی دباؤ میں نہیں آئے گا۔

ایران گزشتہ چار دہائیوں سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔ جولائی 2015 میں تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے  پلان آف ایکشن JCPOA کے نام سے جانے والے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کے بعد پابندیوں میں شدت آئی۔

اس معاہدے کے تحت، تہران نے ملک پر سے پابندیاں ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام میں سے کچھ کو روکنے پر اتفاق کیا تھا۔

 

بھارت ایکسپریس