دنیا کر رہی ہے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی تائید، جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حمایت
India’s Foreign Policy: عالمی برادری نے بھارت کی خارجہ پالیسی اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف اس کی جنگ کی تائید کی ہے۔
دنیا نے پاکستان کے پروپیگنڈے کو اس وقت مسترد کر دیا جب نئی دہلی نے 2019 میں آئین کی ایک عارضی شق، آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
اب، اس نے پاکستان کے غصے پر کوئی توجہ نہیں دی، جو اس نے اس سال 23 اور 24 مئی کو سری نگر میں ہونے والے جی 20 اجلاس سے پہلے پھینکی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان کی آزاد خارجہ پالیسی نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان جیسے ناقد سے بھی تعریف حاصل کی۔
خان نے اپنے شہریوں کے مفاد میں فیصلے کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی تعریف کی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان مغرب کا غلام ہے اور اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے بے خوف فیصلے کرنے سے قاصر ہے۔
یاد رہے کہ نریندر مودی نے 2014 میں جب ملک کی باگ ڈور سنبھالی تھی تو انہوں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہندوستان دنیا کے طاقتور ترین ممالک میں سے ایک بن کر ابھرے گا۔ وہ اپنے قول پر قائم رہا۔ انہوں نے ہندوستان کو سرفہرست رکھنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔
عمران خان اس وقت پاکستان پر حکومت کر رہے تھے جب پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔
عمران خان نے بھارت پر اپنا فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے اسلامی ممالک سمیت ہر ملک کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن تمام ممالک نے خان پر یہ واضح کر کے دروازے بند کر دیے کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔
-بھارت ایکسپریس