امریکہ نے کہا کہ، بھارت کے ساتھ شراکت داری اس کے سب سے زیادہ نتیجہ خیز تعلقات میں سے ایک
India and US relations: وزیر اعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے دورے سے ایک ماہ سے زیادہ پہلے، ہندوستان اور امریکہ نے بدھ کے روز اپنی ‘بڑی دفاعی شراکت داری’ کو فعال کرنے اور ملٹری پلیٹ فارمز کی مشترکہ ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وسیع بات چیت کی۔ دفاعی صنعتی تعاون کو بڑھانا، اہم ٹکنالوجی کا اشتراک اور مشترکہ طویل مدتی تحقیق بھی واشنگٹن میں منعقدہ ہندوستان-امریکہ دفاعی پالیسی گروپ (DPG) کی 17ویں میٹنگ کا محور تھا۔
دونوں فریقوں نے واشنگٹن میں منعقدہ ہندوستان-امریکی ڈی پی جی کی 17ویں میٹنگ میں ‘بڑی دفاعی شراکت داری’ اور سپلائی چین سیکورٹی کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزارت دفاع نے کہا، “دونوں فریقوں نے دفاعی صنعتی تعاون کو آگے بڑھانے اور ہندوستان-امریکہ کی بڑی دفاعی شراکت داری کو چلانے میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔”
جون 2016 میں، امریکہ نے بھارت کو اہم فوجی سازوسامان اور ٹیکنالوجی کے اشتراک کی راہ ہموار کرتے ہوئے ایک “بڑا دفاعی پارٹنر” نامزد کیا تھا۔
ڈی پی جی میٹنگ کی مشترکہ صدارت سیکرٹری دفاع گریدھر ارامانے اور امریکی انڈر سیکرٹری برائے دفاع برائے پالیسی کولن کاہل نے کی۔
ایک بیان میں، وزارت نے بات چیت کو “خوشگوار اور نتیجہ خیز” قرار دیا۔
اس نے کہا، “اہم پہلوؤں جیسے کہ فوج سے فوجی تعاون، بنیادی دفاعی معاہدوں پر عمل درآمد، مشقیں اور بحر ہند کے علاقے میں جاری اور مستقبل میں تعاون کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔”
-بھارت ایکسپریس