IAEA کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی
ٹوکیو: اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی بدھ کے روز تباہ شدہ فوکوشیما جوہری پلانٹ کا دورہ کریں گے۔ ایجنسی نے علاج شدہ تابکار پانی (Treated Radioactive Water) کو سمندر میں چھوڑنے کے متنازعہ منصوبے سے کسی طرح کے نقصان نہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ بتا دیں کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی اپنے چار روزہ جاپان دورے کے تحت کئی میئرز اور ماہی گیروں کی یونین کے لیڈران کے پریشانیوں کو سننے اور انہیں منصوبے کے تحفظات کی یقین دہانی کرانے کے لیے حکومت اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کریں گے
IAEA نے منگل کے روز جاری ہونے والی ایک حتمی رپورٹ میں گندے پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے منصوبے پر اپنے نتائج پیش کیے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کافی حد تک پانی کو ٹریٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اس میں ابھی بھی کچھ تابکاری (Radioactivity) موجود ہے۔ یہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہے اور ماحول اور صحت پر نہ کے برابر اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ ماہی گیروں کی مقامی تنظیمیں اس منصوبے کے خلاف ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ پانی آلودہ نہ ہونے کے باوجود ان کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
جنوبی کوریا، چین اور بحرالکاہل کے کچھ جزیرہ نما ممالک بھی سیکورٹی خدشات اور سیاسی وجوہات کی بنا پر اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ گروسی نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ IAEA پانی چھوڑنے کے عمل کی نگرانی اور جائزہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا، “میں شفافیت پر یقین رکھتا ہوں۔ میں کھلے مکالمے پر یقین رکھتا ہوں اور جو کچھ ہم کر رہے ہیں میں اس کی قانونی حیثیت پر یقین رکھتا ہوں۔” گروسی نے کہا کہ یہ رپورٹ ’’جامع، غیر جانبدارانہ اور سائنسی تشخیص‘‘ پر مبنی ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں یقین ہے۔
واضح رہے کہ جاپان نے منصوبے کے لیے اعتبار حاصل کرنے کے لیے IAEA کی مدد طلب کی تھی اور اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ اس کے تحفظات بین الاقوامی معیارات کے عین مطابق ہیں۔ IAEA کے حکام نے 2022 کے اوائل سے جاپان کے کئی دورے کیے ہیں، حالانکہ اس نے مسلسل یہ واضح کیا ہے کہ وہ گندے پانی کے اخراج کو روکنے سمیت جاپانی حکومت کے لیے فیصلے نہیں لے سکتا ہے۔ جاپانی حکومت نے اپریل 2021 میں اپنے اس منصوبوں کا اعلان کیا تھا کہ علاج شدہ لیکن کم مقدار میں تابکار پانی کو سمندر میں چھوڑا جائے گا۔
بتا دیں کہ 11 مارچ، 2011 میں زلزلے اور سونامی نے فوکوشیما ڈائیچی پلانٹ میں کولنگ سسٹم کو تباہ کر دیا تھا، جس سے تین ری ایکٹر پگھل گئے تھے اور بڑی مقدار میں ریڈیشن کا اخراج ہوا تھا۔ فی الحال پانی کو تقریباً 1,000 ٹینکوں میں جمع، ٹریٹ اور ذخیرہ کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔