Bharat Express

Pakistan Savera Prakash: میرے انتخاب لڑنے سے ہندؤں کو ملے گی ہمت، یہاں بھی مودی جیسے لیڈر کی ہے ضرورت،سویرا پرکاش کا بیان

پاکستان کی پہلی ہندو خاتون امیدوار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھی مودی جیسے لیڈر کی ضرورت ہے، آج کے دور میں پاکستان میں عدم استحکام ہے، معیشت بھی کمزور ہوچکی ہے، اس لیے یہاں استحکام کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش

پاکستان میں اگلے سال 8 فروری کو عام انتخابات ہونے ہیں۔ اس حوالے سے پڑوسی ملک میں سیاسی  سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ انتخابات کے پیش نظر امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔ اس دوران ایک نام موضوع بحث ہے۔ دراصل یہ نام ایک ہندو خاتون ڈاکٹر کا ہے، جس کا نام ڈاکٹر سویرا پرکاش ہے۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش خیبرپختونخوا، پاکستان کی بونیر سیٹ سے انتخاب میں قسمت آزمائی رہی ہیں۔  سویرا پاکستان کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ تاہم یہ انتخاب ان کے لیے بالکل آسان نہیں ہے۔میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اپنی مشکلات کے بارے میں کھل کر بات کی۔

76 سال میں پہلی بار کوئی ہندو خاتون امیدوار

25 سالہ سویرا پرکاش نے کہا کہ 76 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی ہندو خاتون نے انتخاب میں حصہ لے رہی ہے ۔ لیکن مجھے عوام کا بھرپور تعاون اور آشیرواد مل رہا ہے۔ اقلیت ہونے کے باوجود مجھے بہت پذیرائی مل رہی ہے۔ یہاں لوگوں نے مجھے بونیرکی بیٹی کا خطاب دیا ہے جو میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں یقین نہیں آرہا ہے کہ مجھے اتنا پیار مل رہا ہے۔

اقلیتوں کو حوصلہ ملے گا۔

سویرا کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں کوئی اقلیتی خواتین آگے نہیں آرہی تھیں، اس لیے یہ میرے لیے بہت ہی ہمت کا کام ہے، جو میں نے کیا۔ شکست یا فتح الگ بات ہے لیکن میرے الیکشن میں کھڑے ہونے کے بعد اقلیتی خواتین کو ہمت ملے گی۔ سویرا نے مزید کہا کہ میرا تعلق ایک متوسط ​​گھرانے سے ہے، الیکشن جیتنے کے بعد اقلیتی مسائل پر کام کروں گی۔ ہمیں آئینی حقوق کا مفہوم سمجھنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کو بھی مودی جیسے لیڈر کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی پہلی ہندو خاتون امیدوار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھی مودی جیسے لیڈر کی ضرورت ہے، آج کے دور میں پاکستان میں عدم استحکام ہے، معیشت بھی کمزور ہوچکی ہے، اس لیے یہاں استحکام کی ضرورت ہے۔

-بھارت ایکسپریس