ہینلی پاسپورٹ انڈیکس نے سنگاپور کو دنیا کے 227 میں سے 192 سفری مقامات تک بغیر ویزا کے رسائی کے ساتھ دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ قرار دیا ہے۔ تین یورپی ممالک جرمنی، اٹلی اور اسپین 190 ویزا فری مقامات کے ساتھ ایک سلاٹ اوپر چلے گئے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔ جاپان پانچ سالوں میں پہلی بار سرفہرست مقام سے نیچےگرگیا ہے اور تیسرے نمبر پر کھسک گیا ہے کیونکہ اس کے پاسپورٹ پر بغیر ویزا کے جانے والے مقامات کی تعداد گھٹ کر 189 رہ گئی ہے۔امریکہ، جو تقریباً ایک دہائی پہلے پہلے درجہ بندی میں سرفہرست تھا، دو رینک کھسک کر آٹھویں نمبر پر آ گیا ہے۔برطانیہ دو درجے چھلانگ لگا کر چوتھے نمبر پر آگیا ہے جس میں 188 ویزا فری ممالک قابل رسائی ہیں، یہ پوزیشن اس نے آخری بار 2017 میں حاصل کی تھی۔
ہندوستانی پاسپورٹ کا رینک خراب
ہینلی کے پاسپورٹ انڈیکس کی درجہ بندی میں ہندوستانی پاسپورٹ کا رینک بہت زیادہ اچھا نہیں ہے۔ ہندوستان کے پاسپورٹ کو جو رینک حاصل ہوا ہے وہ 80واں ہے ۔ چونکہ بھارت محص57 ممالک کے ساتھ ویزہ فری سفر کا معاہدہ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ یعنی پوری دنیا میں 57 ایسے ممالک ہیں جہاں ہندوستان کے شہریوں کو جانے کیلئے کسی ویزہ کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے میں جس ملک کے پاس جتنے زیادہ ممالک میں ویزہ کے بغیر جانے کا معاہدہ ہوتا ہے اس ملک کا پاسپورٹ اتنا ہی طاقتور تسلیم کیا جاتا ہے۔
افغانستانی پاسپورٹ سب سے نیچے
افغانستان درجہ بندی میں سب سے نیچے ہے، اس کے پاسپورٹ رکھنے والے بغیر ویزا کے صرف 27 مقامات کا دورہ کر سکتے ہیں۔ 29 کے اسکور کے ساتھ عراق اور 30 کے ساتھ شام، دنیا کے تین کمزور ترین پاسپورٹوں کی فہرست میں بالکل اوپر ہیں۔ چین میں نجی کاروباری اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے خدشات کے نتیجے میں سنگاپور میں تارکین وطن کی آمد ہوئی ہے، جو دولت کے لیے ایک مقناطیس ہے۔ ملک نے گزشتہ سال تقریباً 23,100 افراد کو شہریت دی تھی۔ جس کی وجہ سے اس کے پاسپورٹ کو مزید تقویت ملی ہے۔ واضح رہے کہ ہینلی کے پاسپورٹ انڈیکس کی درجہ بندی انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈیٹا کو ٹریک کرتی ہے۔ یہ طریقہ کار دوسرے پاسپورٹ انڈیکس سے مختلف ہے جیسا کہ مالیاتی مشاورتی آرٹن کیپیٹل کی طرف سے شائع کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔