Bharat Express

Nepal Floods: نیپال میں سیلاب کا قہر، اب تک 200 افراد ہلاک، ہندوستانی سفارت خانے نے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے

نیپال میں بارش کی وجہ سے بگڑتی صورتحال کے درمیان ہندوستان بھی اپنے شہریوں کے لیے پریشان ہے۔ اسی سلسلے میں کھٹمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر پوسٹ کرکے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔

نیپال میں سیلاب کا قہر

نیپال میں بارش کی وجہ سے آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد پیر (30 ستمبر) کو بڑھ کر تقریباً 200 ہو گئی، جب کہ کم از کم 30 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ گزشتہ جمعہ سے ہونے والی مسلسل بارش  کی وجہ سے مختلف مقامات پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے  تباہی ہوئی۔ نیپال پولیس حکام نے بتایا کہ مسلسل بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ  کے باعث کم از کم 192 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اس آفت میں 194 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جب کہ 30 دیگر لاپتہ ہیں۔

نیپال میں بارش کی وجہ سے بگڑتی صورتحال کے درمیان ہندوستان بھی اپنے شہریوں کے لیے پریشان ہے۔ اسی سلسلے میں کھٹمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر پوسٹ کرکے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ اس میں لکھا گیا تھا کہ جن ہندوستانی شہریوں کو نیپال میں مدد کی ضرورت ہے وہ ان ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ یہ ہیلپ لائن نمبر ہیں- +977-9851316807، +977-9851107021، 977-9749833292۔

نیپال کے سیلاب سے ہندوستان کیسے متاثر ہوا؟

نیپال میں سیلاب سے ہندوستان کی دو ریاستیں اتر پردیش اور بہار بھی خاصی متاثر ہوئی ہیں۔ دراصل ان دونوں ریاستوں کی سرحد نیپال سے ملتی ہے۔ اسی سلسلے میں بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے کہا کہ نیپال کی طرف سے بہار میں اتنا پانی چھوڑا گیا ہے کہ مصنوعی سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جو بہار کو تباہ و برباد کر دے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ کوسی، گنڈک، بدھی گنڈک، باگمتی، کملا بالن سمیت کئی دریا نیپال سے بہار کی طرف بہہ رہے ہیں۔ اگر ہم اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو ہر سال ضرورت سے زیادہ بارش کی وجہ سے نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں۔

نیپال میں کل جماعتی اجلاس بلایا گیا۔

قائم مقام وزیر اعظم پرکاش مان سنگھ نے اتوار کو سنگھ دربار میں وزیر اعظم کے دفتر میں ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی جس میں شدید بارش سے ہونے والی تباہی کے دوران بچاؤ، راحت اور بحالی کی کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو امدادی کارروائیوں کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے اور نیپال آرمی، نیپال پولیس اور مسلح پولیس فورسز کے اہلکاروں نے اب تک تقریباً 4500 آفات سے متاثرہ افراد کو بچایا ہے۔ زخمیوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے اور سیلاب سے متاثرہ دیگر افراد کو خوراک اور دیگر ہنگامی امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read