امریکی جیٹ طیارہ حادثے کا شکار، 4 افراد ہلاک
ورجینیا میں اتوار کو ایک ہولناک طیارہ حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں طیارے میں سوار چاروں افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کی تصدیق امریکی حکام نے کی ہے۔ دراصل یہ پراسرار طیارہ پہلے واشنگٹن کے علاقے میں پرواز کر رہا تھا جس کا امریکی جنگی طیاروں نے پیچھا کیا۔ امریکی ریاست ورجینیا میں پراسرار طیارہ بھاگتے ہوئے بے قابو ہو کر گر کر تباہ ہو گیا۔
واقعے کی جانچ کرنے والی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق جس پراسرار طیارے کا پیچھا کیا گیا اس کا نام سیسنا 560 تھا۔ یہ ورجینیا میں جارج واشنگٹن نیشنل فاریسٹ کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ ورجینیا اسٹیٹ پولیس نے بتایا کہ ہمیں اتوار کی شام تقریباً 4 بجے ایک کال موصول ہوئی، اس دوران پولیس کو حادثے کی اطلاع ملی۔ امدادی کارکن تقریباً چار گھنٹے بعد پیدل جائے حادثہ پر پہنچے۔ جہاں انہیں پتہ چلا کہ طیارے میں سوار تمام افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق F-16 طیاروں نے سب سے پہلے پراسرار طیارے کا تیز رفتاری سے تعاقب کیا۔ جس کے بعد پراسرار طیارہ ورجینیا میں جارج واشنگٹن نیشنل فاریسٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔
حادثے کا شکار ہونے والا شخص فلوریڈا میں واقع میلبورن انکارپوریشن کے Encore Motors میں رجسٹرڈ تھا۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کمپنی چلانے والے جان رمپل نے مرنے والوں کی شناخت کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں ان کی بیٹی، دو سالہ پوتی، اس کی دادی اور پائلٹ سوار تھے۔ وہ شمالی کیرولینا میں اپنے گھر کا دورہ کرنے کے بعد لانگ آئی لینڈ پر ایسٹ ہیمپٹن میں اپنے گھر واپس آ رہے تھے۔
وہیں نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) نے کہا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ F-16 جنگی طیاروں نے اس طیارے کے پائلٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن شہری طیارے (civilian aircraft) کے پائلٹ کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔ یہ سیسنا 560 نامی شہری طیارہ تھا۔ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جب اس طیارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو پائلٹ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، حادثے تک اس کے پائلٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ طیارے میں چار افراد سوار تھے، جو حادثے سے قبل 315 میل کا سفر طے کر چکے تھے۔
وہیں جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اس وقت امریکی صدر جو بائیڈن جوائنٹ بیس اینڈریوز پر گالف کھیل رہے تھے۔ انہیں فوراً اس واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ حالانکہ اس واقعہ کا اتوار کو صدر کی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اس کی تصدیق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔