ڈونلڈ ٹرمپ جنسی زیادتی کیس میں مجرم قرار، 410 کروڑ روپے جرمانہ
Donald Trump Convicted in Sexual Abuse Case: امریکا کے شہر نیویارک کی ایک عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا دھچکا دیا ہے۔ عدالت نے ٹرمپ کو جنسی زیادتی کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے ان پر جنسی زیادتی اور ہتک عزت کے لیے 50 ملین ڈالر( 410 کروڑ روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ کیس 1990 کی دہائی میں میگزین کی مصنف ای جین کیرول کے جنسی معاملے سے متعلق ہے۔
79 سالہ کیرول نے سول ٹرائل کے دوران گواہی دی کہ 76 سالہ ٹرمپ نے 1995 یا 1996 میں مین ہٹن کے برگڈورف گڈمین ڈپارٹمنٹ اسٹور کے ڈریسنگ روم میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ ان کے وقار کے کو نقصان ہوا ہے ان کے دعوے “ایک دھوکہ” اور “جھوٹ” ہیں۔ کیرول پہلی بار 2019 میں ایک کتاب میں اس واقعے کا ذکر کیا۔
2024 کے امریکی صدارتی انتخابات سے قبل سامنے آنے والا یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے کیونکہ وہ انتخابات کی تیاری اور مہم چلا رہے تھے۔ یہ الزام ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 1990 کی دہائی میں میگزین کی مصنف ای جین کیرول کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور پھر اسے جھوٹا کہہ کر بدنام اور بدنام کیا۔ منگل کو عدالت کی نو رکنی جیوری نے ٹرمپ کو اس معاملے میں مجرم قرار دیا۔
ٹرمپ کے خلاف اس کیس کی سماعت 25 اپریل کو شروع ہوئی تھی۔ اس دوران ٹرمپ نے متاثرہ کی درخواست کو من گھڑت کہانی قرار دیا اور سماعت کے دوران متعدد بار متاثرہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، عدالت نے ٹرمپ کو ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور میں مصنفہ کیرول کے ساتھ زیادتی کا مجرم نہیں پایا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹرمپ جو 2017 سے 2021 تک صدر رہے، اگلے سال ہونے والے صدارتی نامزدگی کے لیے رائے عامہ کے جائزوں میں ریپبلکن امیدواروں میں سب سے آگے چل رہےہیں۔ لیکن اس فیصلے نے انھیں دھچکا لگا ہے۔
-بھارت ایکسپریس