سائیکلنگ ہمارے شہری ماحول میں ہمارے طرز زندگی میں اہم تبدیلی لا سکتی ہے۔
اسٹیو فاکس
کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ فضائی آلودگی میں آپ کی نمائندگی کم کرنے ، آپ کی صحت کو بہتر بنانے اوراس کے ساتھ ساتھ سیر و تفریح کا مزہ لینے کا ایک آسان اور سستا طریقہ نکل آئے؟
آئیے آپ کی ملاقات ’ بائیسکل میئرس ‘ سے کراتے ہیں جو سائیکل چلانے والے شوقین افراد کا ایک بنیادی سطح کا نیٹ ورک ہے جو بھارت کے ۵۲شہروں میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سائیکل چلانے کے عمل میں شامل کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔
بائیسکل میئرس
بی وائی سی ایس انڈیا فاؤنڈیشن کے آپریشنز اینڈ ڈیولپمنٹ کی ڈائریکٹر ماترو شری پی شیٹی کہتی ہیں’’بائیسکل میئرس وہ لوگ ہیں جنہیں سائیکل چلانے کا شوق ہے اور جو اپنے معاشرے میں بھی تبدیلی لانا چاہتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سائیکلنگ ہمارے شہری ماحول میں ہمارے طرز زندگی میں اہم تبدیلی لا سکتی ہے۔‘‘ بینگالورو میں واقع یہ فاؤنڈیشن ایمسٹرڈیم کے ایک غیر منافع بخش تنظیم بی وائی سی ایس کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جس کے بائیسکل میئرس ۳۹ممالک میں فعال ہیں۔
۲۰۲۲ء میں شیٹی کو امریکی محکمہ خارجہ کے اہم پیشہ ورانہ تبادلہ پروگرام، انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام (آئی وی ایل پی) کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ وہ کہتی ہیں’’آئی وی ایل پی نے مجھے بھارت اور امریکہ کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کے بارے میں جاننے کا نقطہ نظر دیا۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں ’’اس نے مجھے وبائی امراض کے بعد کی ضروریات جس میں احتیاطی ادویات اور ماحولیاتی صحت پر پہلے سے کہیں زیادہ زورتھا، کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع بھی فراہم کیا۔‘‘
میئر شپ کی راہ
بائیسکل میئرس جو رضاکارہوتے ہیں، کا انتخاب ایک بہت سخت عمل ہے۔ شیٹی کہتی ہیں’’اس کے لیے کوئی بھی درخواست دے سکتا ہے لیکن انھیں اپنے شہر میں سائیکلنگ کو فروغ دینے اور توثیق حاصل کرنے کے لیے کیا کرنا ہے، اس کے لیے ایک عملی منصوبہ پیش کرنا ہوتا ہے۔‘‘
مہاراشٹر کے پونے میں آرکیٹیکٹ، شہری منصوبہ ساز اور بائیسکل میئر آشک جین کہتے ہیں’’ میرا مقصد بڑے پیمانے پر ایک بائیک دوست شہر بنانا تھا جہاں سائیکلنگ کو نقل و حمل کے ایک محفوظ، آسان اور خوشگوار ذریعہ کے طور پر دیکھا جائے۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سائیکل چلانے کی ترغیب دے کر اور ان کی مدد کے لیے بہتر بنیادی ڈھانچہ اور پالیسیوں کو فروغ دے کر مجھے امید ہے کہ ہر ایک کے لیے ایک صحت مند، زیادہ پائیدار اور رہنے کے لیے بہتر معاشرے کی تشکیل دی جا سکتی ہے۔‘‘
صاف ستھرا مستقبل
بی وائی سی ایس انڈیا فاؤنڈیشن ’’ایک جامع، لچکدار اور قابل رہائش شہری مستقبل کا تصور پیش کرتا ہے جہاں بھارتی شہری آبادی کی اکثریت روزانہ کے سفر کے لیے سائیکل کا استعمال کرتی ہے۔‘‘
روزانہ سائیکل سے کیا جانے والا یہ سفر بڑا فرق پیدا کر سکتا ہے۔ یورپ میں ۲۰۲۱ءمیں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ روزانہ ایک بار کار کے بجائے سائیکل استعمال کرنے سے ایک سال کے دوران ہر سوار کے ذریعہ کاربن ڈائی آکسائڈ کے فضا میں اخراج میں صفر اعشاریہ پانچ ٹن کی کمی واقع ہوئی ہےجو ایک اوسط شخص کے نقل و حمل کے دوران اخراج میں ۶۷ فی صد کمی کو نشان زد کرتا ہے۔
شیٹی کا کہنا ہے ’’ہر شہر کو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہمارا مقصد ہے کہ بھارت میں زیادہ سے زیادہ لوگ روزمرہ کی نقل و حمل کے لیے سائیکلوں کا استعمال کریں۔‘‘ان کا مزید کہنا ہے ’’بھارت میں سائیکل چلانے والوں کی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ تقریبا ۱۳ فی صد محنت کش روزانہ سائیکل استعمال کرتے ہیں اور ہم اس تعدادمیں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
شیٹی کا کہنا ہے کہ بینگالورو، چنئی، دہلی، ممبئی، حیدرآباد، گوہاٹی اور پِمپری چنچواڑ میں بائیسکل میئرس سب سے زیادہ سرگرم ہیں۔
کمیونٹی کی حمایت
سائیکلنگ کو فروغ دینے کے علاوہ بائیسکل میئرس اکثر کووِڈ ۔۱۹ کے مریضوں کو ادویات کی تقسیم میں مدد کرنے جیسے دیگر طریقوں سے اپنے معاشرے کی مدد کرنے میں فعال کردار ادا کرتے ہیں۔
تلنگانہ کے حیدرآباد میں آئی ٹی پروفیشنل اور بائیسکل میئر سنتھنا سیلوان اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کووِڈ ۔۱۹ وبائی مرض کے دوران بائیسکل میئرس اپنے معاشروں کے لیے اہم اثاثہ تھے، کہتے ہیں’’جب اس کا مناسب استعمال کیا جاتا ہے، تو اس کا اثر جادو سا ہوتا ہے۔‘‘
سیلوان کہتے ہیں ’’جب ہم لوگ حیدرآباد میں ریلیف رائیڈرز پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے، تب ہم نے بزرگ شہریوں اور کووِڈ ۔۱۹ کے مریضوں کو دوا اور ضروری سامان پہنچایا۔‘‘وہ آگے بتاتے ہیں ’’ہم نے ثابت کیا کہ سائیکل سوار سڑک پر کوئی مسئلہ نہیں ہیں، بلکہ ایک حل ہیں جو کمیونٹی کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ بزرگوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا بہت اطمینان بخش تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ مجھے اپنا مقصد مل گیا ہے۔‘‘
اسی طرح دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں یوگا ٹرینر سوروپا شاہ کہتی ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سائیکل استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بائیسکل میئر بنی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں ’’میں گھریلو خواتین اور زیادہ سے زیادہ بچوں کو سائیکل استعمال کرنے کی ترغیب دینا چاہتی تھی اور ایک بہتر کل کے لیے ایک مضبوط سائیکلنگ کمیونٹی بنانا چاہتی تھی اور یہ صرف بائیسکل میئر بن کر ہی ممکن ہو پاتا۔‘‘
بشکریہ سہ ماہی اسپَین میگزین، شعبہ عوامی سفارت کاری، پریس آفس، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی
بھارت ایکسپریس۔