لیبیا میں حریف گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں 27 افراد ہلاک
Tripoli: لیبیا کے دارالحکومت میں منگل کو حریف ملیشیا گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں کم از کم 27 افراد ہلاک ۔ لوگ اپنے گھروں میں قید ہوکر رہ گئے کیونکہ وہ گھروں میں قید رہنے کے لئے مجبور ہونا پڑرہا ہے یعنی کوئی محفوظ جگہ نہیں مل رہی تھی۔ حکام نے یہ اطلاع دی۔
منگل کے روزایک اہلکارنے بتایا کہ یہ جھڑپ اس سال طرابلس میں ہونے والی سب سے بڑی پرتشدد جھڑپ معلوم ہوتی ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 444 بریگیڈ اور ‘اسپیشل ڈیٹرنس فورس’ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں پیر کی رات دیر گئے شروع ہوئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیر کی صبح طرابلس کے ایک ہوائی اڈے پر 444 بریگیڈ کے ایک سینئر کمانڈر محمد حمزہ کو مبینہ طور پر حریف گروپ کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔
ایمرجنسی میڈیسن اینڈ سپورٹ سینٹر، جو کہ انسانی آفات اور جنگوں کے دوران تعینات ایک طبی یونٹ ہے۔ بدھ کےروز بتایا کہ اس جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق جنگجو گروپ سے تھا یا عام شہریوں سے ان کا تعلق ہے۔
لیبیا کے ریڈ کروس کی طرف سے جھڑپوں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
منگل کو جھڑپوں کے جاری رہنے کے بعدوزارت صحت نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ ایمبولینسوں اور ایمرجنسی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں داخل ہونے اور قریبی اسپتالوں میں خون کی فراہمی کی اجازت دیں۔ ابتدائی طور پر جھڑپ شہر کے جنوبی سرے پر ہوئی۔
لیبیا کی وزارت دفاع سے وابستہ ایک طبی گروپ کے ترجمان عبدالرحمن کپلان نے منگل کی شام لیبیا کے قومی چینل کو بتایا کہ چار لاشیں ملی ہیں اور 20 افراد زخمی ہوئیں ہیں جن کا اسپتال میں علاج چل رہاہے۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے جھڑپوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔
بھارت ایکسپریس