Bharat Express

Factories and Consumer Markets:چین  کے کارخانے اور کنزیمر مارکیٹ پر کووڈ کی لہر کا اثر

رپورٹ کے مطابق انفیکشن میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ فیکٹریوں اور کمپنیوں کو بھی پیداوار بند کرنے یا پیداوار میں کمی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔کیونکہ زیادہ کارکن بیمار ہو رہے ہیں

China Covid

Factories and Consumer Markets:بھارت کےپڑوسی ملک چین اس وقت کورونا وائرس (Coronavirus)کی زد میں ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے چین کی معیشت پر کافی  دباؤ بنا ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ معلومات فراہم کی گئی ہے۔ سی این این کے مطابق چین نے رواں ماہ کے شروع میں کورونا پابندیوں میں نرمی کی تھی۔اس لیے قومی سطح پر کووڈ کے پھیلاؤ کے بارے میں کوئی واضح اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ لیکن چین کے کئی شہروں اور صوبوں  سے جو معلومات مل رہی ہے اس کے مطابق روزانہ ہزاروں لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق انفیکشن میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ فیکٹریوں اور کمپنیوں کو بھی پیداوار بند کرنے یا پیداوار میں کمی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔کیونکہ زیادہ کارکن بیمار ہو رہے ہیں۔

کیپٹل اکنامکس کے تجزیہ کاروں نے گزشتہ ہفتے ایک تحقیقی نوٹ میں کہا تھا کہ ملک بھر میں سڑکوں پر لوگوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔اس  رپورٹ کے مطابق چین نے اچانک اپنی صفر کوووڈ پالیسی کو ہٹا دیا تھا -۔لیکن اس سے پہلے ملک کی معیشت مشکلات کا شکار ہوگئی تھی۔ سی این این نے اطلاع دی ہے کہ بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے نومبر میں خوردہ فروخت میں کمی آئی اور بے روزگاری چھ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

سرکردہ رہنماؤں نے حال ہی میں اشارہ کیا ہے کہ وہ اگلے سال ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے اور معیشت کو اٹھانے کے لیے وبائی امراض سے متعلق پابندیوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔لیکن تعداد امید افزا نظر نہیں آ رہی ہے۔

دسمبر کے پہلے چند ہفتوں میں کار اور گھر کی فروخت میں کمی واقع ہوئی۔ کار سازوں نے یکم دسمبر سے 18 دسمبر تک 946,000 گاڑیاں فروخت کیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد کم ہیں۔

چینی مالیاتی ڈیٹا فراہم کرنے والے ونڈ کے مطابق، بیجنگ اور شنگھائی جیسے شہروں میں گھروں کی فروخت گزشتہ ہفتے ایک سال پہلے کے مقابلے میں 53 فیصد گر گئی۔ اس مہینے کے وسط تک بڑے شہروں میں سب وے کے سفر کی تعداد میں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد کمی آئی۔

وزارت ٹرانسپورٹ اور پوسٹل سروس ریگولیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے سے ملک بھر میں ٹرکوں کے کارگو والیوم اور ڈیلیوری آرڈرز دونوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ فیکٹریوں نے بھی پیداوار کم کر دی ہے۔ سیمنٹ اور کیمیائی فائبر جیسی بڑی صنعتوں نے اپنی موجودہ پیداواری صلاحیت کے کم استعمال کی شرح بتائی ہے۔

 

-بھارت ایکسپریس