Bharat Express

India On Pannun Murder Conspiracy Allegation: پنوں کے قتل کی سازش پر واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر بھارت نے کہا،سنجیدہ معاملے پر بے بنیاد الزامات

پنوں کیس میں امریکہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، “ہم نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پنوں کے قتل کی سازش پر واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر بھارت نے کہا،سنجیدہ معاملے پر بے بنیاد الزامات

واشنگٹن پوسٹ کی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنوں کے قتل کی سازش میں امریکہ میں موجود ’را‘ کا ایک افسر وکرم یادیو شامل  تھا اور اس اقدام کی منظوری بھارتی خفیہ ایجنسی کے اس وقت کے سربراہ سامنت گوئل نے دی تھی۔ اس معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور الزامات بے بنیاد ہیں۔

رندھیر جیسوال نے کہا، “متعلقہ رپورٹ  یک سنگین معاملے پر غیر منصفانہ اور بے بنیاد الزامات عائد کرتی ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی امریکی حکومت کی طرف سے منظم مجرموں، دہشت گردوں اور نیٹ ورکس پر مشترکہ سیکورٹی خدشات کا جائزہ لے گی۔ دیگر “اس پر قیاس آرائیاں اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے مدگار نہیں  ہیں۔”

’بھارت معاملے کو سنجیدگی سے لے رہا ہے‘

دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بھارت امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش سے متعلق الزامات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ انہوں نے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی تحقیقات اور اس معاملے میں محکمہ انصاف کی جانب سے دائر فوجداری مقدمے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری Karine Jean-Pierre سے جب ‘واشنگٹن پوسٹ’ کی خبر کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور محکمہ انصاف مجرمانہ تحقیقات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان امریکہ کے لئے ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور “ہم کئی شعبوں میں اپنے تعاون کو بڑھانے کے لئے ایک ambitious agenda پر عمل پیرا ہیں۔ اس پر بات کی اور کئی بار اپنے خیالات کا اظہار کیا، چاہے یہاں وزیر اعظم سے ملاقات میں ہو یا بیرون ملک کسی ملاقات میں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم اسے سنجیدگی سے لیں گے۔‘‘ حکومت ہند نے ہمیں واضح طور پر بتایا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اس کی تحقیقات کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تحقیقات کی بنیاد پر حکومت سے احتساب کی توقع رکھتے ہیں ۔لیکن ہم اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔ یہ سلسلہ رکنے والا نہیں ہے۔ ہم اپنے خدشات کو براہ راست حکومت ہند کے ساتھ اٹھاتے رہیں گے۔

‘پاکستان میں تشدد کے درمیان سازش رچی گئی’

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، پنوں کو امریکہ میں قتل کرنے کی مبینہ سازش گزشتہ سال 18 جون کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت جان لیوا گولہ باری کے ساتھ میل کھاتی ہے ۔ مغربی ممالک کے حکام کے مطابق وہ مہم بھی یادو سے منسلک تھی۔ واشنگٹن پوسٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان قتل کی دونوں سازشیں رچی گئی تھیں۔جہاں گزشتہ دو سالوں میں جلاوطنی میں رہنے والے کم از کم 11 سکھ یا کشمیری علیحدگی پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

پنوں کیس میں امریکہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، “ہم نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی امریکہ کی طرف سے ہمارے ساتھ شیئر کی گئی معلومات کو دیکھ رہی ہے کیونکہ یہ ہماری قومی سلامتی پر یکساں طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read