Bharat Express

Australian ministers won’t comment on media reports: ’’ایسے معاملات میں نہیں پڑنا چاہتے‘‘، آسٹریلوی وزیراعظم کا ہندوستانی جاسوسوں کو ملک سے نکالے جانے کی خبر پر تبصرہ کرنے سے کیا انکار

وزیر اعظم انتھونی البانی اور وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک پریس کانفرنس میں ہندوستان کی طرف سے مبینہ جاسوسی کے بارے میں سوالات کو ٹالتے ہوئے کہا کہ وہ انٹیلی جنس معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔

وزیر اعظم انتھونی البانی

آسٹریلیا کی حکومت کے ایک سینئر وزیر نے ان رپورٹوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ چار سال قبل آسٹریلیا سے دوہندوستانی جاسوسوں کو خفیہ طور پر نکال دیا گیا تھا۔ تاہم، وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اچھے ہیں اور حالیہ برسوں میں ان میں مزید بہتری آئی ہے۔

’’ایسے مسائل میں نہیں پڑنا چاہتے‘‘

ایک انٹرویو کے دوران آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جم چلمرز سے پوچھا گیا کہ کیا دو جاسوسوں کو خفیہ طور پر ملک بدر کرنے کے حوالے سے آسٹریلوی نیوز میڈیا اور ‘واشنگٹن پوسٹ’ کی رپورٹس کے بعد ہندوستان کو آسٹریلیا کا دوست سمجھا جا سکتا ہے۔ “میں کسی بھی طرح سے ان مسائل میں شامل نہیں ہونا چاہتا ہوں،” چلمرز نے آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا، “ہم دونوں طرف سے ہندوستان اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔” کوششوں کے نتیجے میں یہ حالیہ برسوں میں قریب تر ہوا ہے اور یہ ایک اچھی بات ہے۔

وزیر اعظم انتھونی البانی اور وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک پریس کانفرنس میں ہندوستان کی طرف سے مبینہ جاسوسی کے بارے میں سوالات کو ٹالتے ہوئے کہا کہ وہ انٹیلی جنس معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔  ہندوستانی آسٹریلیا کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے، جو چین پر اپنا معاشی انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہندوستان اور آسٹریلیا کواڈ سیکورٹی ڈائیلاگ کے رکن کے طور پر قریبی فوجی تعلقات بھی استوار کر رہے ہیں۔ کواڈ میں امریکہ اور جاپان بھی شامل ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ، دی سڈنی مارننگ ہیرالڈ اور آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے نامعلوم سیکورٹی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ان جاسوسوں کی شناخت ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ کے اہلکاروں کے طور پر کی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read