پاکستانی سرحد کے قریب طیارہ گر کر تباہ، ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر جاں بحق
Plane Crash in Pakistan: ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر اور ان کے پائلٹ پیر کو اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک ‘آٹوگیرو’ (ہیلی کاپٹر نما طیارہ) ایران میں پاکستان کی سرحد کے قریب آپریشن کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق، جنرل حامد مازندرانی صوبہ سیستان اور بلوچستان میں واقع سرحدی علاقے سرکان میں ایک فوجی آپریشن کے دوران ہلاک ہوئے۔ نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے اطلاع دی ہے کہ حادثہ فوجی مشق کے دوران پیش آیا۔
سرحد کی نگرانی کے لیے کیا جاتا ہے استعمال
‘آٹوگیرو’ روٹر ڈیزائن میں ہیلی کاپٹر کی طرح ہے، لیکن یہ آسان اور چھوٹا ہے۔ یہ عام طور پر ایران میں پائلٹوں کی تربیت اور سرحدی نگرانی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ طیارہ دو افراد کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے میں ہو گیا تھا انتقال
دریں اثنا، آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ مئی 2024 میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں انتقال کر گئے تھے۔ اس حادثے میں کل 9 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد مسعود پیزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ موجودہ صدر مسعود پیزشکیان ایک طویل عرصے تک دل کے سرجن کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے’فارس‘ نے پاسداران انقلاب کے ترجمان کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ طیارہ فنی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا ہے۔ خیال رہے کہ ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں حکومت کے خلاف مقامی شہریوں کی تحریک بھی چل رہی ہے۔ اس علاقے میں آئے روز ایرانی فوج اور بلوچ عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس