یمن کے دارالحکومت صنعاء میں رمضان کے دوران زکوٰۃ کی تقسیم پروگرام میں بھگدڑ ، 85 افراد ہلاک
Stampede in Yemen: یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بدھ 19 اپریل کو اسکول کے اندر زکوٰۃ کی تقسیم کا ایک پروگرام چل رہاتھا، اس پروگرام کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اس بھگدڑ میں 85 افراد سے زائدہلاک جب کہ سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔ ایک حوثی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ صنعاء کے باب الیمان ضلع میں بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم 85 افراد ہلاک اور 322 سے زائد زخمی ہوئے۔
Yemen: At least 85 killed, hundreds injured in stampede
Read @ANI Story | https://t.co/OPkzF0JBCB#Yemenstampede #Yemen #EidAlFitr pic.twitter.com/j2YhLD6wIK
— ANI Digital (@ani_digital) April 20, 2023
حوثی حکام نے جمعرات 20 اپریل کو اے پی کو بتایا کہ یمن کے دارالحکومت میں رقم کی تقسیم کے موقع پر بھگدڑ مچنے سے 85 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔ یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بھگدڑ کے دوران ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
رمضان المبارک کے موقع پر زکوٰۃ تقسیم
حوثی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی اے پی کو ہلاکتوں کی تعداد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بھگدڑ سے متعلق کسی قسم کی معلومات دینے کی اجازت نہیں ہے۔ مزید تفصیلات دیتے ہوئے اے پی کے نمائندے نے بتایا کہ یہ واقعہ ایک اسکول کے اندر پیش آیا جہاں رمضان کے موقع پر زکوٰۃ تقسیم کی جا رہی تھی۔
بھگدڑ کے بعد آس پاس کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ بھگدڑمیں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اپنے رشتہ داروں کی تلاش میں جائے وقوعہ پر جانے کی کوشش کر رہے تھے ،قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہیں جائے وقوعہ پر جانے سے روکا جا رہا تھا۔
ایونٹ آرگنائزر زیر حراست
یمن کی وزارت داخلہ نے صبا نیوز ایجنسی کی جانب سے دیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ رقم کی تقسیم کے پروگرام کا انعقاد کرنے والوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے بعد حکام نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم حوثیوں کی وزارت داخلہ نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تفصیلات نہیں بتائیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان کا کہنا صرف اتنا تھا کہ کچھ تاجروں نے پیسے تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا تھا، اس دوران بھگدڑ مچ گئی۔ اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے، جس میں ایک بڑے کمپاؤنڈ کے اندر زمین پر لوگوں کی لاشیں پڑی دکھائی دے رہی ہیں۔