ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین پر روس نے 100 میزائلیں داغی ہیں۔
کیف: روسی فوج نے ایک بار پھر یوکرین کو نشانہ بنایا ہے۔ روس نے اتوار کے روز شمالی، مشرقی اور جنوبی یوکرین پر حملے شروع کر دیے۔ اس حملے میں چار افراد ہلاک اور 37 زخمی ہو گئے۔ اس کی تصدیق یوکرین کی فوج اور مقامی حکام نے کی ہے۔ یوکرین کی فضائیہ نے اتوار کے روز میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر کہا کہ روس نے یوکرین کے سرحدی علاقوں چرنیہیو، سومی، خارکیو اور ڈونیٹسک میں رات کے دوران حملے کیے ہیں۔
مقامی حکام نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ شمالی علاقے سومی کو میزائل کا نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک شخص ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔ ان میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ خارکیو ریجن کے گورنر اولیح سینہوبوف نے بتایا کہ روسی حملوں میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک چار سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
اسی دوران خارکیو کے میئر ایگور تیریخوف نے کہا کہ روسی حملوں کی وجہ سے شہر کی ایک گیس پائپ لائن تباہ ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ 10 مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ان میں سے دو گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
یوکرین کی فضائیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس نے نو حملہ آور ڈرون لانچ کیے ہیں۔ ان میں سے آٹھ ڈرونز کو یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے میکولائیو کے علاقے میں مار گرایا۔ فضائیہ نے کہا، ’’زیادہ تر میزائل اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکے، لیکن روس نے ایک اسکندر-ایم بیلسٹک میزائل، ایک اسکندر-کے کروز میزائل اور چھ گائیڈڈ ایئر میزائل لانچ کیے۔‘‘ حالانکہ، یوکرین نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے ان میں سے کتنے میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
خیرسن کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ رومن ماروچکو کے مطابق خیرسن کے جنوبی سیکٹر میں روسی حملے دن بھر جاری رہے۔ ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ فی الحال اس حملے کے بارے میں روس کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ روس یوکرین کے سرحدی علاقوں کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے۔ اس دوران، کیف نے کہا کہ اس ماہ کے شروع میں روس کے کرسک علاقے میں یوکرین کی فوج کی کارروائی کا مقصد ماسکو کے حملوں کو روکنا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔