پاکستان میں فائرنگ سے 11 افراد زخمی، پاکستان دہشت گردی اور تشدد کے واقعات روکنے میں کتنا سنجیدہ ہے؟
Pakistan Gun Firing: جہاں دنیا بھر میں نئے سال کی تقریبات جاری ہیں ۔وہیں پاکستان میں لوگوں کے لیے سال 2024 کا آغاز اچھا نہیں رہا۔ یہاں نئے سال کی شروعات فائرنگ کے ساتھ ہوئی۔ ملک کے کئی حصوں میں سال نو کی تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ کی گئی ۔جس کی وجہ سے 11 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ یہ اطلاع نیوز ایجنسی اے این آئی نے پاکستانی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے حوالے سے دی ہے۔
کراچی پولیس نے ملک میں سال نو کی تقریبات کے بعد ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کر دی ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی ہے۔ پولیس کے مطابق فائیوا سٹار چورنگی میں تین، سی ویو میں دو اور لیاقت آباد اور نارتھ ناظم آباد میں ایک ایک شخص زخمی ہوا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے کہا کہ سال نو کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے ذمہ داروں کے خلاف درج مقدمات میں قتل کی کوشش اور دہشت گردی کے الزامات شامل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ، لندن-کینیڈا میں ہندوستانی سفارت خانے پر حملے کے سلسلے میں این آئی اے کی کارروائی، ایجنسی کے ریڈار پر 43 مشتبہ افراد
اس کے علاوہ پولیس کمانڈر نے افسران کو شراب پینے والے ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ اس دوران پولیس نے پٹاخوں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ان بڑے لیڈران نے ملک کی عوام کو پیش کی نئے سال کی مبارکباد اور دیے خاص پیغامات
پاکستان دہشت گردی اور تشدد کے واقعات روکنے میں کتنا سنجیدہ ہے؟
سال 2024 میں تشدد اور دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے یہ معلوم نہیں ہے کہ پاکستان نے کیا فیصلے لئےہیں۔ اس کی جان کاری نہیں ہے، اس بات کی بھی جان کاری بھی نہیں ہے کہ پاکستان نے ایسا کوئی فیصلہ کیا ہے یا نہیں۔ حال ہی میں ایران نے پاکستان کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر لگام لگائے۔ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے بھی دہشت گردی کے واقعات پر کریک ڈاؤن کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس