سی اے اے کے حوالے سے تمل اداکار تھلاپتی وجے کا آیا بیان آیا، جانئے کیا کہا؟
مرکزی حکومت نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 (CAA) کے نفاذ کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ یہ اقدام پارلیمنٹ سے اس قانون کی منظوری کے چار سال بعد سامنے آیا ہے۔
سی اے اے کے قوانین کے تحت، پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے ہندو، سکھ، بدھسٹ، جین، پارسی یا عیسائی، جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے، اب ان ممالک سے ایک درست پاسپورٹ یا درست ویزا بنائے بغیر ہندوستانی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔
اس پیش رفت کے بعد مختلف طبقوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے، کچھ نے حکومت کے اس قدم کا خیر مقدم کیا ہے تو کچھ نے اس کی مخالفت کی ہے۔ تمل اداکار اور تملگا ویٹری کزگم (TVK) پارٹی کے سربراہ تھلاپتی وجے بھی مظاہرین میں شامل ہو گئے ہیں۔
اداکار نے جاری کردیا بیان جاری
تمل میں جاری اپنے بیان کے ترجمے کے مطابق، انہوں نے کہا، ‘شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 (سی اے اے) جیسے کسی بھی قانون کو ایسے ماحول میں لاگو کرنا قابل قبول نہیں ہے ۔جہاں ملک کے تمام شہری سماجی ہم آہنگی میں رہتے ہوں۔ اداکار نے تمل ناڈو حکومت سے یہ بھی درخواست کی کہ اس قانون کو جنوبی ریاست میں لاگو نہ کیا جائے۔
گزشتہ فروری میں سیاست میں داخل ہوئے تھے
پارٹی بنانے کے بعد وجے کا یہ پہلا سیاسی بیان ہے۔ 2 فروری کو انہوں نے سیاست میں قدم رکھا اور اپنی پارٹی کا نام تاملگا ویٹری کزگم رکھا۔ وہ ‘لیو’، ‘مرشل’، ‘ماسٹر’ اور ‘بیگل’ جیسی فلموں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ پارٹی کے آغاز کے دوران انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ ریاست میں 2026 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے اور ان کی پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کسی کی حمایت نہیں کرے گی۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کیا کہا؟
اس سے پہلےتمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے سی اے اے کے قوانین کو مطلع کرکے ‘اپنے ڈوبتے ہوئے جہاز کو بچانے’ کی کوشش کر رہے ہیں۔
چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے منگل 12 مارچ کو اعلان کیا کہ سی اے اے، جن کے قواعد کو مرکزی وزارت داخلہ نے مطلع کیا ہے، تامل ناڈو میں نافذ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ریاست میں کیمپوں میں رہنے والی اقلیتوں اور سری لنکن تاملوں کے خلاف ہے۔
بھارت ایکسپریس