Bharat Express

Bawaal Film: ورون -جہانوی کی فلم ‘بوال’ پر بوال، اسرائیل راجدوت نے کیا ناراضگی کا اظہار

ہٹلر کی آمریت اور یہودیوں کو جڑ سے ختم کرنے کی سازش کا نام ہولوکاسٹ ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران لاکھوں یہودیوں کو ہولوکاسٹ کے نام پر کیمپوں میں رکھا گیا۔

ورون -جہانوی کی فلم 'بوال' پر بوال، اسرائیل راجدوت نے کیا ناراضگی کا اظہار

Bawaal Film: ورون دھون اور جہانوی کپور کی فلم ‘بوال’ کو لے کر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ فلم میں ہولوکاسٹ کے منظر پر اسرائیل ناراض ہے۔ اسرائیل کے سفیر نور گیلن نے فلم پر تبصرہ کیا ہے۔ نتیش تیواری کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 21 جولائی کو ایمیزون پرائم ویڈیو پر ریلیز ہوئی تھی اور تب سے یہ موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ سفیر کے بیان سے پہلے جان لیں فلم میں کیا متنازعہ ہے؟

فلم میں کیا ہے متنازعہ ؟

واضح رہے کہ فلم میں دوسری جنگ عظیم کے سانحات کا موازنہ کرتے ہوئے آج کے دور کے رشتوں میں تناؤ کی کہانی دکھائی گئی ہے۔ فلم کے آخر میں مرکزی کردار آشوتز پہنچ جاتے ہیں جہاں لاکھوں یہودیوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بارے میں سن کر اجو ورون کا دل بدل جاتا ہے اور اس کا اپنی بیوی کے ساتھ رویہ بدل جاتا ہے۔

اسرائیلی سفیر نے کیا کہا؟

اسرائیلی سفیر نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں نے بوال نہیں دیکھی اور نہ ہی دیکھوں گا، لیکن جو کچھ میں نے پڑھا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلم میں غلط اصطلاحات اور موازنہ کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح دکھایا جا رہا ہولوکاسٹ سب کو پریشان کر دے گا۔ میں ان لوگوں سے گزارش کرتا ہوں جو ہولوکاسٹ کی ہولناکیوں سے واقف نہیں ہیں اس کے بارے میں پڑھیں۔ اور زیادہ سے زیادہ معلومات اکٹھی کریں۔

اسرائیل اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار کیوں ہے؟

فلم کی ریلیز کے بعد اسرائیل کی یہودی تنظیم نے دراصل ایمیزون پرائم کو خط لکھ کر اس کی نشریات بند کرنے کا کہا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ فلم میں یہودیوں کے قتل عام (ہولوکاسٹ) کو بے حسی سے دکھایا گیا ہے۔ اسرائیل کے سائمن ویسینتھل سینٹر نے کہا ہے کہ فلم میں ‘لاکھوں لوگوں کے منظم قتل اور تشدد’ کو بہت ہلکے انداز میں دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Bomb Blast in Syria: شام کے دارالحکومت کے قریب مزار پر بم دھماکے میں متعدد افراد ہلاک

ہولوکاسٹ کی کہانی

ہٹلر کی آمریت اور یہودیوں کو جڑ سے ختم کرنے کی سازش کا نام ہولوکاسٹ ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران لاکھوں یہودیوں کو ہولوکاسٹ کے نام پر کیمپوں میں رکھا گیا۔ ایک طرف جہاں گیس چیمبر میں 11 لاکھ لوگ جھلس گئے وہیں دوسری طرف کیمپ میں بھوک اور سردی سے ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن گئے۔

پولینڈ کا آشوتز ہٹلر کی بربریت کے سب سے بڑے مرکز میں شامل ہے۔ یہ نازی حکومت کا سب سے بڑا حراستی کیمپ تھا۔ نازی خفیہ ایجنسی ایس ایس یورپ کے تمام ممالک سے یہودیوں کو یہاں لاتی تھی۔ یہی نہیں بلکہ انہیں سخت ترین سزا بھی دی گئی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read