ہما قریشی نے گینگ آف واسع پور سے ڈیبیو کیا تھا۔
Huma Qureshi On Gangs Of Wasseypur: ہما قریشی ان دنوں اپنی فلم ’ترلا‘ سے متعلق سرخیوں میں ہیں۔ فلم میں ان کی کافی تعریف کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں ہوئے ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنی ڈیبیو فلم گینگ آف واسے پور سے متعلق کھل کر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس فلم سے انڈسٹری میں انہوں نے ڈریم ڈیبیو کیا، لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے فلم کی ریلیز کے بعد خود کو کھویا ہوا بھی محسوس کیا۔ وہیں ہما قریشی نے اپنی فلم کا آغاز اور اس کے بعد کے چیلنجز کے بارے میں بات کی۔
گینگس آف واسے پورکے لئے ہما قریشی کو ملی اتنی رقم
ہما قریشی نے کہا، ”سال 2010 تک میں ممبئی چلی گئی اور 2012 میں فلم ریلیزہوگئی اور یہ ہندوستان میں بڑی ہٹ بن گئی۔ اس فلم کے لئے انہوں نے مجھے تقریباً 75,000 روپئے کی ادائیگی کی تھی۔ میں اب ان کے ساتھ کام کر رہی ہوں، وہ میرے پروڈیوسر ہیں، لیکن وہ میری پہلی فلم تھی اور یہ کوئی فینسی معاملہ نہیں تھا۔ وہاں کوئی پانچ ستارہ ہوٹل، وینٹی وین کی گدی یا لوگوں کی فوج نہیں تھی۔ یہ ایسے لوگوں کا ایک گروپ تھا، جو تین ماہ کے لئے وارانسی گئے، شوٹنگ کی اور واپس آگئے۔ کسی کو کچھ معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ جب یہ سامنے آیا، تو میں نے کہا، ”واہ! میں فلم میں اہم کردار میں ہوں؟ میرا فیس ہورڈنگ پر ہے؟ کیا مجھے اس کے لئے زیادہ ادائیگی ملنی چاہئے تھی؟ کیا فلمیں اسی طرح بنتی ہیں؟‘‘
واسع پور نے بدلی زندگی
ہما قریشی نے کہا کہ گینگس آف واسے پورایک خصوصی تجربہ اورایک فلم تھی، جس نے حقیقت میں ان کی زندگی بدل دی کیونکہ اس کے بعد میں کھو گئی تھی۔ ہما قریشی نے کہا کہ جب فلم ریلیز ہوئی اور زبردست ہٹ ہوئی تو انہیں نہیں معلوم تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ ”میرے لئے ممبئی آنا، لوگوں سے ملنا، آڈیشن دینا، فلم ملنا یہ سب بہت جلدی ہوگیا اور اس کے بعدم یرے پاس کوئی گیم پلان نہیں تھا۔ میں انتخاب میں ہی کھوگئی تھی۔ میں ہمیشہ کام کرتی رہتی تھی۔ اس سے کوئی پریشانی نہیں تھی، لیکن میں اپنے آپ میں کھوئی رہتی تھی۔ جیسے کہ اپنی خود کی آواز کو تلاش کرنا، خود کو تلاش کرنا کہ میں کون ہوں، مجھے کس طرح کی فلمیں کرنا پسند ہے، مجھے کیا کرنا پسند نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس-