Bharat Express

Health Risks of Snoring: کیا اب خراٹے لینا بھی جرم بن گیا ہے؟ پڑوسی نے پولیس کوکیا فون ، خراٹے سے ہوسکتی ہے اس سنگین بیماری کی علامت

کچھ لوگ خراٹے لینے سے پریشان نہیں ہوتے اور وہ اسے معمول سی بات  سمجھتے ہیں۔ لیکن خراٹے لینا صحت کے سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے۔

کیا اب خراٹے لینا بھی جرم بن گیا ہے؟ پڑوسی نے پولیس کوکیا فون ، خراٹے سے ہوسکتی ہے اس سنگین بیماری کی علامت

کچھ لوگ بہت سکون سے سوتے ہیں جب کہ کچھ لوگ اتنے زور سے خراٹے لیتے ہیں کہ ان کے خراٹوں کے شور سے آس پاس کے لوگ بھی سو نہیں پاتے۔ اگر وہ سو بھی جائیں تو خراٹوں کی آواز سے بار بار جاگتے ہیں۔ خراٹے آج کے دور میں ایک بہت عام مسئلہ بن چکا ہے۔ بہت سے لوگ سوتے ہوئے خراٹے لیتے ہیں اور اسے روکنے کے لیے اقدامات بھی کرتے ہیں۔ بازار میں کچھ ایسیسریز دستیاب(accessories available) ہیں ۔جو اگر آپ ناک میں ڈال کر سوتے ہیں تو خراٹوں کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔

 کچھ لوگ خراٹے لینے سے پریشان نہیں ہوتے اور وہ اسے معمول سی بات  سمجھتے ہیں۔ لیکن خراٹے لینا صحت کے سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ بھی خراٹے لیتے ہیں تو نوٹ کریں کہ آپ عام طور پر خراٹے لے رہے ہیں یا آپ نیچے دی گئی صحت کی سنگین بیماری میں بھی مبتلا ہیں۔ اگر ایسا ہے تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

خراٹوں کی وجوہات کیا ہیں؟

سائنس، زیادہ وزن، تھکاوٹ، سگریٹ نوشی، ذہنی دباؤ، حمل، شراب پینا، سردی یا الرجی، پیٹھ کے بل سونا، منہ اور گلے کی ساخت کو متاثر کرنے والی جینیاتی خصوصیات(genetic characteristics)… یہ وہ وجوہات ہیں جو خراٹوں کا باعث بنتی ہیں۔ لیکن کیا خراٹے اس بات کی علامت ہو سکتے ہیں کہ آپ کو نیند کی کمی (او ایس اے) تو نہیں ہے؟

کسی کے خراٹوں سے نیند میں خلل ڈالنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن اتراکھنڈ کے رودرا پور میں دو پڑوسیوں کے درمیان خراٹے لینے پر جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔ پولیس نے معاملے کو پرامن کیا اور دونوں کو مزید کسی تنازعہ کی صورت میں امن کی خلاف ورزی پر کارروائی کرنے کا انتباہ دیا۔

پولیس کے مطابق ایک کارکن ٹرانزٹ کیمپ کے علاقے میں کرائے پر رہتا ہے۔ اتوار کی رات وہ اپنے کمرے میں سویا تھا۔ کچھ دیر بعد پڑوسی اس کے دروازے پر دستک دینے لگا۔ جیسے ہی اس نے دروازہ کھولا تو اپنے پڑوسی کو اپنے سامنے دیکھ کر چونک گیا۔ پڑوسی نے زور زور سے خراٹے لینے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔

کارکن کا الزام ہے کہ اس کے ساتھ خراٹے لینے پر بھی زیادتی کی گئی۔ اس نے احتجاج کیا تو پڑوسی نے 112 پر کال کر کے پولیس کو بلایا۔ موقع پر پہنچنے والے پولیس اہلکار خراٹے لینے پر جھگڑے کی خبر سن کر حیران رہ گئے۔

موقع پر دونوں فریقین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن جب بات نہ بنی تو پولیس دونوں کو تھانے لے آئی۔ پولس اسٹیشن ٹرانزٹ کیمپ کے انچارج بھرت سنگھ نے بتایا کہ دونوں فریقین کو سمجھایا گیا اور گھر بھیج دیا گیا۔ رات کو امن خراب ہونے پر پولیس ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا انتباہ۔

بھارت ایکسپریس

Also Read