سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کرنے والے ملزم کی موت لٹکنے سے ہوئی
ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے باندرہ گھر کے باہر 14 اپریل کو ہونے والی شوٹنگ کے ملزم انوج تھاپن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ان کی موت پھانسی کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ ان کی گردن پر زخم کے نشانات تھے اور دم گھٹنے کی بات سامنے آئی ہے۔ ممبئی پولیس کے ایک اہلکار نے جمعہ کے روز یہ معلومات دی۔
فائرنگ کے واقعے کے لیے اسلحہ اور گولیاں فراہم کرنے کا ملزم تھاپن کو اس کے ساتھی سونو بشنوئی کے ساتھ 26 اپریل کو پنجاب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بدھ کے روز اس کی لاش کرافورڈ مارکیٹ میں واقع کمشنریٹ کمپلیکس میں کرائم برانچ کی عمارت کے لاک اپ میں ملی۔ پولیس کے مطابق اس نے مبینہ طور پر لاک اپ ٹوائلٹ میں بیڈ شیٹ کے ساتھ لٹک کر خودکشی کی تھی۔
پولیس افسر نے بتایا، ”نعش کا پوسٹ مارٹم جمعرات کی شام بائیکلہ کے سرکاری جے جے اسپتال میں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گردن پر چوٹ کے نشانات پائے گئے اور دم گھٹنے کے نشانات تھے۔ یہ سب اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس کی موت پھانسی لگنے سے ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں نے اپنی رائے محفوظ کر لی ہے جب کہ مہلوک کے ویزرا، ٹشو اور دیگر نمونے فرانزک اور کیمیکل تجزیہ اور اعضاء کو ‘ہسٹو پیتھولوجی’ کے لیے محفوظ کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہندو مذہب چھوڑ چکی ہیں گوندا کی بھانجی راگنی کھنہ، کیا عیسائیت کر چکی ہیں قبول؟ جانئے سچ
ایک اور افسر نے کہا کہ لاک اپ کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں تھاپن اکیلے بیت الخلا جاتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ یہ خودکشی کا واضح معاملہ ہے۔‘‘ پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے سلسلے میں تھاپن، سونو بشنوئی، شوٹر ساگر پال اور وکی گپتا سمیت چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے بھائی انمول بشنوئی کو مطلوب ملزم نامزد کیا گیا ہے۔