Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


کانگریس نے دہلی میں تین سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا، لیکن وہ ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی اور اس کے ووٹ فیصد میں 2019 کے انتخابات کے مقابلے میں تین پوائنٹس سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔

چندرا بابو نائیڈو نے آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات میں جیت اور لوک سبھا انتخابات میں ٹی ڈی پی کی شاندار کارکردگی پر ووٹروں کا مزید شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم این ڈی اے میں ہی رہیں گے۔

سی ایم نتیش کمار نے ہنستے ہوئے کہا کہ وہ سلام کرتے ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ وہ اس پر بعد میں بات کریں گے۔ راجیہ سبھا کے رکن سنجے جھا بھی نتیش کمار کے ساتھ دہلی گئے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلی بار 1998 میں 26 سال کی عمر میں گورکھپور سے بی جے پی کے ٹکٹ پر لوک سبھا کا الیکشن لڑا اور جیت گئے۔ اس کے بعد وہ 1999، 2004، 2009 اور 2014 میں گورکھپور سے لوک سبھا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے۔

اکھلیش یادو کو تلگو دیشم پارٹی کے لیڈر چندرابابو نائیڈو اور جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر اور بہار کے سی ایم نتیش کمار سے بات کرنے کو کہا گیا ہے۔ اکھلیش یادو منگل کی شام دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے پہلے وہ اپنی جیت کا سرٹیفکیٹ لینے قنوج گئے تھے۔

بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہت سے مرکزی وزراء کو میدان میں اتارا تھا، جن میں سے کئی لیڈر جیت گئے ہیں، جب کہ کئی کو شکست کا ذائقہ چکھنا پڑا ہے۔

روہت شرما کی کپتانی والی ٹیم انڈیا میں دونوں وکٹ کیپروں یعنی رشبھ پنت اور سنجو سیمسن کو آئرلینڈ کے خلاف موقع مل سکتا ہے۔ رشبھ پنت تیسرے نمبر پر جبکہ سنجو سیمسن کو ہاردک پانڈیا سے پہلے نمبر پانچ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

اکھلیش یادو کی سائیکل نے اتر پردیش میں بی جے پی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماج وادی پارٹی نے نہ صرف اپنی پارٹی کے اندرونی تنازعات کو حل کیا ہے بلکہ ریاست بھر میں نئے سیاسی اتحاد میں بھی شامل ہوئے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی نے تلنگانہ کی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے پانچویں بار کامیابی حاصل کی۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کو 3 لاکھ 38 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ وہیں، اس بار اویسی نے 61.8 فیصد کے بھاری ووٹوں کے ساتھ الیکشن جیتا ہے۔

امیٹھی میں اسمرتی ایرانی تقریباً 50000 ووٹوں سے پیچھے چل رہی ہیں۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات، جو 19 اپریل کو شروع ہوئے تھے، یکم جون کو ووٹنگ کے 7 مراحل کے ساتھ ختم ہوئے۔ آج شام تک واضح ہو جائےگا کہ کس کی حکومت بنے گی۔