Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


اسمرتی ایرانی نے سوشل میڈیا ایکس پر تصاویر بھی شیئر کیں۔ اس میں لکھا ہے کہ ایرانی صبح 10 بجے بی جے پی کے دفتر پہنچیں گی، جہاں سے وہ روڈ شو کریں گی اور اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کلکٹریٹ پہنچیں گی۔

اس مرحلے میں دہلی کے علاوہ ہریانہ، اتر پردیش، جھارکھنڈ، اڈیشہ، بہار اور مغربی بنگال کی مختلف سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اب تک لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلے مکمل ہو چکے ہیں۔

این کے پویترن آئی پی ایکسٹینشن ایریا میں رہتے تھے۔ وہ مشرقی ضلع کی کرائم ٹیم میں شامل تھے۔ اتوار کو پرگتی میدان ٹنل میں ان کے سڑک حادثہ کی اطلاع ملی۔ وہ اصل میں کیرلہ کے رہنے والے تھے۔ ان کے بیٹے اور اہل خانہ کو حادثے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔

اس میٹنگ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے سراج الدین قریشی نے بھی شرکت کی۔ ساتھ ہی ایس ایم خان، کلیم الحفیظ، سکندر حیات ، ایڈ وکیٹ ارشاد احمد، پروفیسر افروز الحق، اور ڈاکٹر مظفر احمد مہمانان خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے۔

سپریم کورٹ میں داخل کردہ اپنے نئے حلف نامہ میں اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ انتخابات کے دوران حکمراں جماعت کو غیر منصفانہ طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

پی ایم مودی کے تبصروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریریں شرمناک ہیں اور وہ قابل رحم ہونے سے آگے نکل گئے ہیں۔

پاکستان کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث 22 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع کو شدید بارشوں اور طوفان کا سامنا کرنا پڑا، شدید بارشوں کے باعث کئی شہر سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ لوگوں کو مشرقی اتر پردیش، سوراشٹرا اور کچھ، ہمالیائی مغربی بنگال، کونکن اور گوا، تمل ناڈو، پڈوچیری اور کرائیکل، ساحلی آندھرا پردیش اور ینم، تلنگانہ، رائلسیما اور اندرونی کرناٹک میں گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جے ایم ایم لیڈر کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے بدھ کو سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا۔ بنچ نے انہیں جلد از جلد معاملہ درج کرنے کا یقین دلایا، حالانکہ عدالت کی طرف سے درخواست پر سماعت کی تاریخ فراہم نہیں کی گئی تھی۔

262 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے آئی پنجاب کنگس کی ٹیم نے شروع سے ہی جارحانہ بیٹنگ کی لیکن اس کے باوجود کولکاتہ کی ٹیم پنجاب کی ابتدائی وکٹیں نہ لے سکی۔ پنجاب کنگس کی تیز وکٹیں لینے میں ناکامی KKR کے لیے بڑا مسئلہ بن گئی۔