Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


اسدالدین اویسی نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ میں ملک کے نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ فی الحال مودی حکومت فوج میں اگنیور اسکیم لے کر آئی ہے، لیکن دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ لوگ اس اسکیم کو سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آر پی ایف اور ایس ایس بی میں بھی لائیں گے۔

حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی اپنی اہلیہ کے ساتھ ووٹ ڈالنے حیدرآباد کے ایک بوتھ پر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ ووٹ ڈالا ہے۔

منٹو شیخ پر یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ انتخابی کام کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ ٹی ایم سی قیادت نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا قتل مبینہ طور پر سی پی ایم کے حمایت یافتہ شرپسندوں نے کیا تھا۔

افضال انصاری نے غازی پور کی خصوصی عدالت کی جانب سے گینگسٹر کیس میں سنائی گئی چار سال کی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ گینگسٹر کیس میں دی گئی چار سال کی سزا کی منسوخی کے لیے اپیل دائر کر دی گئی ہے۔

انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹ ڈالے گئے جن میں 66.1، 66.7 اور 61 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے ان تین مرحلوں میں کم ووٹنگ ہوئی ہے۔

یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ کلپنا سورین سی ایم چمپئی سورین کی جگہ لے سکتی ہیں اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال سکتی ہیں، تاہم انہوں نے اس سے صاف انکار کر دیا ہے۔

بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے 15 منٹ کے بیان پر 15 سیکنڈ کا بیان دیا۔ نونیت رانا نے کہا تھا کہ اگر پولیس کو صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹا دیا جائے تو چھوٹے اور بڑے کو پتہ نہیں چلے گا کہ وہ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

شیام رنگیلا کی اس پوسٹ کو شیئر کرنے کے بعد لوگوں نے تبصرے کرنا شروع کر دیے اور کہا کہ شیام رنگیلا کے پاس 10 تجویز کنندہ نہیں ہیں اور وہ الیکشن لڑنے گئے ہیں۔ اس کے بعد شیام رنگیلا نے ایک اور پوسٹ شیئر کی۔

سپریم کورٹ میں کیجریوال کی طرف سے بحث کرتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے الزامات کا اچھا جواب دیا۔ سنگھوی نے عدالت کو بتایا کہ کس طرح ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے صرف پانچ دن بعد کیجریوال کو گرفتار کیا گیا۔