Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


سرکاری خبر رساں ایجنسی 'IRNA' کی خبر کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر اور دیگر حکام اور محافظ بھی رئیسی کے ساتھ سفر میں تھے۔

کے ایل شرما نے کہا کہ، عوام کی ترقی جو رک گئی ہے شروع کی جائے گی۔ راہل گاندھی جی نے کہا کہ جو کچھ رائے بریلی میں ہوگا وہ امیٹھی میں بھی ہوگا، اس سے مجھے بہت طاقت ملی ہے۔

جلسہ عام میں جو بھگدڑ مچی اس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہاں بہت زیادہ بھیڑ تھی اور زیادہ پولیس موجود نہیں تھی۔ اس وجہ سے وہ اسٹیج پر چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہی اہم وجہ تھی جس کی وجہ سے راہل گاندھی اور اکھلیش کو بغیر تقریر کیے وہاں سے جانا پڑا۔

جن 8 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فیز-5 میں ووٹنگ ہو رہی ہے ان میں بہار، جموں و کشمیر، لداخ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، اڈیشہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔ اس مرحلے میں ممبئی، تھانے، لکھنؤ جیسے شہروں میں بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔

اس بار بی جے پی کو یقین ہے کہ وہ ٹی ایم سی سے آرام باغ سیٹ چھین لے گی۔ سال 2019 میں ٹی ایم سی امیدوار نے یہاں ایک ہزار ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ بی جے پی کو 2019 میں جیتی گئی تین سیٹوں کو برقرار رکھنے کا بھی یقین ہے۔

رائے بریلی لوک سبھا حلقہ کے لوگوں میں کانگریس پارٹی کو لے کر زبردست جوش اور جنون ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ سونیا اس بار بیمار ہیں اس لیے انہوں نے الیکشن نہیں لڑا۔ لیکن راہل گاندھی یہاں سے بھاری ووٹوں سے جیتیں گے۔

دہلی کے وزیر اعلی کے سابق پرائیویٹ سکریٹری وبھو کمار کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کا مارچ ختم ہو گیا ہے۔ سی ایم اروند کیجریوال بھی احتجاج کے بعد اپنے دفتر واپس آگئے ہیں۔

عآپ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ہم آج یہاں کیوں جمع ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے عام آدمی پارٹی کو کچلنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے آپریشن جھاڈو بنایا ہے۔

بنگلورو کی اس جیت کے بعد وراٹ کوہلی اور ان کی اہلیہ انوشکا شرما اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور دونوں کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ حالانکہ یہ خوشی کے آنسو تھے۔ کوہلی اور انوشکا کا جذباتی لمحہ کیمرے میں قید ہو گیا جو اب وائرل ہو رہا ہے۔

نڈا نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور اور موجودہ وقت کے درمیان بہت کچھ بدل گیا ہے۔ اس تناظر میں آر ایس ایس کی موجودگی بھی بدل گئی ہے۔ پہلے ہم اتنی بڑی پارٹی نہیں تھے اور نااہل تھے۔ ہمیں آر ایس ایس کی ضرورت تھی، لیکن آج ہم بہت ترقی کر چکے ہیں اور اپنے طور پر آگے بڑھنے کے قابل ہیں۔