Bharat Express

Jalgaon Mosque-Temple dispute: “مسجد کی چابیاں میونسپل کونسل کے پاس رہیں گی”: جلگاؤں مسجد-مندر تنازعہ پر سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف انڈیا۔ (علامتی تصویر)

Jalgaon Mosque-Temple dispute: مہاراشٹر کے جلگاؤں میں مسجد مندر تنازعہ سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جلگاؤں کے ایرنڈول تعلقہ میں واقع مسجد کی چابیاں میونسپل کونسل کے پاس رہیں گی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف جمعہ مسجد ٹرسٹ کمیٹی کی اپیل پر سماعت کر رہی تھی۔ ہائی کورٹ نے ٹرسٹ کو 13 اپریل تک جلگاؤں مسجد کی چابیاں کونسل کو واپس کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ میونسپل کونسل صبح کی نماز شروع ہونے سے پہلے اور نماز کی ادائیگی تک گیٹ کھولنے کے لیے ایک افسر کو تعینات کرے گی۔ اگلے احکامات تک مسجد کا احاطہ وقف بورڈ یا ٹرسٹ کے کنٹرول میں رہے گا۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

ہندو گروپ پانڈوواڈا سنگھرش سمیتی نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد ایک مندر ہے اور اس پر مقامی مسلم کمیونٹی نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس پر کلکٹر نے ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے لوگوں کو مذکورہ مسجد میں نماز پڑھنے سے روک دیا۔ نیز جمعہ مسجد ٹرسٹ کمیٹی کو مسجد کی چابیاں ایرنڈول میونسپل کونسل کے چیف آفیسر کے حوالے کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کلکٹر کے حکم کے خلاف ٹرسٹ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے اس حکم پر روک لگا دی تھی۔ لیکن بعد میں ہائی کورٹ نے ٹرسٹ کو بے معنی قرار دیتے ہوئے اسے کونسل کے حوالے کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان چابیاں واپس کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم، جمعہ کے حکم میں، بنچ نے اپنے پہلے کے حکم کو واضح کیا کہ پورے کمپلیکس کے مرکزی دروازے کی چابیاں میونسپل کونسل کے پاس رہیں گی۔ مسجد کے احاطے کے حوالے سے جمود برقرار رہے گا اور یہ اگلے احکامات تک وقف بورڈ یا عرضی گزار سوسائٹی کے کنٹرول میں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں- Elon Musk’s India visit Postponed: ایلون مسک کا دورہ ہندوستان ملتوی، 21-22 اپریل کو آنے والے تھے ٹیسلا کے سی ای او، پی ایم مودی سے کرنی تھی ملاقات

مندر یا یادگاریں ہر قسم کی رکاوٹوں سے پاک ہوں گی اور مختلف مذاہب کے لوگوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے آنے جانے کی اجازت ہوگی۔ گیٹ کی چابی بھی کونسل کے پاس رہے گی اور کونسل کا فرض ہوگا کہ وہ صبح کی نماز شروع ہونے سے پہلے اور تمام نمازوں کی ادائیگی تک گیٹ کھولنے کے لیے ایک افسر مقرر کرے۔ تاہم فریقین کی جانب سے کسی قسم کی تجاوزات نہیں کی جائیں گی۔ معاملے کو فیصلہ کے لیے کلکٹر کو بھیج دیا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس